کیا آپ ایشیاکپ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے
میڈیا کانفرنس میں نجم سیٹھی نے صحافیوں سے جوابی سوال کردیے
میڈیا کانفرنس میں نجم سیٹھی نے صحافیوں سے جوابی سوالات کردیے۔
لاہور میں میڈیا کانفرنس کے دوران نجم سیٹھی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کو بڑی کامیابی قرار دینے پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ اب جبکہ طویل تعطل کے بعد انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں پاکستان آچکی ہیں کیا ایشیائی ایونٹ میں چند میچز ان کامیاب سیریز سے بڑے قرار دیے جاسکتے ہیں، کیا ان سے پاکستان کرکٹ کو زیادہ فائدہ ہوگا، آپ کے کہنے کے مطابق کیا برف پگھلی ہے؟
جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ کیا ایسا نہیں ہوا،صحافی نے کہا کہ برف تو 2019سے پگھلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیاکپ کا اعلان ہوگیا؛ پاکستان، سری لنکا مشترکہ میزبان
جواب میں مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ 2008کے بعد کون سا کثیر ملکی ٹورنامنٹ ہوا؟ صحافی نے کہا کہ بی سی سی آئی نے گذشتہ برس اکتوبر میں ہی اعلان کردیا تھا کہ ایشیا کپ کیلیے اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھجوائے گا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کا معاملہ پیچیدہ ہوتا ہے، چلیں میں آپ سے ہی پوچھتا ہوں،آپ چاہتے ہیں کہ ہم بائیکاٹ کریں؟ آپ کیا فیصلہ کرتے، سوال پوچھنا بڑا آسان ہے،پاکستان میں کرکٹ کو واپس لانا ہے تو کوئی قدم تواٹھانا ہوگا، بھارت میں لوگ تعریف کررہے کہ بی سی سی آئی مانتا نہیں تھا پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل منظور کرالیا، یہاں دوست ہماری کچھائی کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نجم سیٹھی کا ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ
کرکٹ 2019سے واپس آرہی ہے یہ پوچھنے پر نجم سیٹھی نے کہا کہ اگلا سوال۔ایک اور صحافی نے پوچھا کہ اگر پاکستان بائیکاٹ کرتا تو کیا نقصان ہوتا نجم سیٹھی اس کا بھی جواب گول کرگئے، انھوں نے صرف اتنا کہ بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کو میری بات سمجھ میں آگئی، اس لیے میڈیا ریلیز میں ان کا شکریہ بھی ادا کر دیا۔
ایک صحافی نے پوچھا کہ ہائبرڈ ماڈل کا فیصلہ کس موقع پر حتمی ہوا، خفیہ میٹنگز کس کے ساتھ ہوئیں۔ جواب میں انھوں نے کہا کہ سب باتیں اپنی کتاب میں لکھوں گا۔ایشیا کپ میں شرکت سے بھارتی ٹیم کے انکار پر ورلڈکپ کیلیے جانے پر عوامی جذبات شہباز شریف، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو تک پہنچانے کے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ ابھی کس طرح بات کریں، حکومت کو تو اپنی پڑی ہوئی ہے۔
لاہور میں میڈیا کانفرنس کے دوران نجم سیٹھی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کو بڑی کامیابی قرار دینے پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ اب جبکہ طویل تعطل کے بعد انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں پاکستان آچکی ہیں کیا ایشیائی ایونٹ میں چند میچز ان کامیاب سیریز سے بڑے قرار دیے جاسکتے ہیں، کیا ان سے پاکستان کرکٹ کو زیادہ فائدہ ہوگا، آپ کے کہنے کے مطابق کیا برف پگھلی ہے؟
جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ کیا ایسا نہیں ہوا،صحافی نے کہا کہ برف تو 2019سے پگھلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیاکپ کا اعلان ہوگیا؛ پاکستان، سری لنکا مشترکہ میزبان
جواب میں مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ 2008کے بعد کون سا کثیر ملکی ٹورنامنٹ ہوا؟ صحافی نے کہا کہ بی سی سی آئی نے گذشتہ برس اکتوبر میں ہی اعلان کردیا تھا کہ ایشیا کپ کیلیے اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھجوائے گا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کا معاملہ پیچیدہ ہوتا ہے، چلیں میں آپ سے ہی پوچھتا ہوں،آپ چاہتے ہیں کہ ہم بائیکاٹ کریں؟ آپ کیا فیصلہ کرتے، سوال پوچھنا بڑا آسان ہے،پاکستان میں کرکٹ کو واپس لانا ہے تو کوئی قدم تواٹھانا ہوگا، بھارت میں لوگ تعریف کررہے کہ بی سی سی آئی مانتا نہیں تھا پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل منظور کرالیا، یہاں دوست ہماری کچھائی کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نجم سیٹھی کا ہائبرڈ ماڈل منظور کرنے پر ایشین کرکٹ کونسل کا شکریہ
کرکٹ 2019سے واپس آرہی ہے یہ پوچھنے پر نجم سیٹھی نے کہا کہ اگلا سوال۔ایک اور صحافی نے پوچھا کہ اگر پاکستان بائیکاٹ کرتا تو کیا نقصان ہوتا نجم سیٹھی اس کا بھی جواب گول کرگئے، انھوں نے صرف اتنا کہ بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کو میری بات سمجھ میں آگئی، اس لیے میڈیا ریلیز میں ان کا شکریہ بھی ادا کر دیا۔
ایک صحافی نے پوچھا کہ ہائبرڈ ماڈل کا فیصلہ کس موقع پر حتمی ہوا، خفیہ میٹنگز کس کے ساتھ ہوئیں۔ جواب میں انھوں نے کہا کہ سب باتیں اپنی کتاب میں لکھوں گا۔ایشیا کپ میں شرکت سے بھارتی ٹیم کے انکار پر ورلڈکپ کیلیے جانے پر عوامی جذبات شہباز شریف، آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو تک پہنچانے کے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ ابھی کس طرح بات کریں، حکومت کو تو اپنی پڑی ہوئی ہے۔