11 ماہ گزرنے کے باوجود حکومت ’’کم آمدن‘‘ گھر منصوبے کو عملی جامہ نہ پہنا سکی
وزیراعظم نے حکومت بنتے ہی وزارت ہاؤسنگ کواسلام آباد،صوبوں میں 5،5 سوگھرکا پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنیکاٹاسک دیاتھا.
ن لیگ کی حکومت کو11 ماہ گزرنے کے باوجودوزیراعظم نوازشریف کی کم آمدن افرادکیلیے ہاؤسنگ سکیم کے تحت 5لاکھ مکانات اور پلاٹ آسان قیمت پرفراہم کرنے کے منصوبے میں تاحال عملی طور پراقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وزیراعظم نے حکومت کے قیام کے فوری بعدوزارت ہائوسنگ وتعمیرات کوٹاسک دیاتھا کہ ابتدائی طورپروفاقی دارالحکومت اسلام آبادسمیت چاروںصوبوںمیں 5،5سو گھروں کے پائلٹ پراجیکٹ شروع کئے جائیں جبکہ ملک بھر میں جن اضلاع میں زمین مہیاہوتی ہے وہاںکم آمدن افرادکوگھراورپلاٹ فراہم کئے جائیں،معلوم ہواہے کہ تاحال وزارت ہائوسنگ وتعمیرات کسی بھی جگہ ہائوسنگ منصوبہ شروع کرنے میں ناکام رہی ہے۔
یاد رہے کہ مالی سال 2012-13کابجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم کی ہائوسنگ سکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہاتھا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے ہائوسنگ گھیپ تیزی سے بڑھ رہا ہے، ہم نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں غریبوں کوگھر مہیاکرنیکاایک پروگرام شروع کیا تھا تاہم ہمارے جانے کے بعدکسی بھی حکومت نے کم آمدن افرادکیلیے آسان قیمت پرمکانات اور پلاٹ کی فراہمی کے منصوبے پر توجہ نہیںدی،انکا کہناتھا کہ مالی سال 2013-14کے بجٹ میں حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ ایک ہائوسنگ اسکیم شروع کی جائیگی جسکے تحت جہاں ممکن ہوسرکاری زمین پر3 مرلے ہائوسنگ اسکیم کا آغاز کیا جائیگا جہاں بے گھرلوگوں کومفت پلاٹ تقسیم کیے جائیں گے۔
پرائیوٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت 5 سوگھرفی کالونی پرمشتمل ایک ہزار کالونیاں بنائی جائینگی جو کم آمدنی والے خاندانوں میں شفاف طریقہ کارتحت تقسیم کی جائینگی،وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ وزیرمملکت ہائوسنگ و تعمیرات بیرسٹر عثمان ابراہیم کی صدارت میںوزارت ہاوسنگ وتعمیرات میں وزیراعظم کی کم آمدن ہائوسنگ سکیم کے سلسلے میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہواجس میں ورکنگ گروپ کی رپورٹ کے مطابق تاحال ملک میں کم آمدنی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے آئی 16اسلام آباد،چارسدہ،جہلم،لاہور، گلگت اورگوادرکے علاقوں میں زمین میسرہے تاہم ان علاقوں میں ہائوسنگ سکیم شروع کرنے کے سلسلے میں ابھی تک عملی طورپرکوئی کارروائی سامنے نہیں آسکی۔
ذرائع نے بتایاکہ وزارت ہائوسنگ وتعمیرات اوراسکے ذیلی اداروں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فاوئڈیشن، پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی فاوئڈیشن، نیشنل کنسٹرکشن ابھی تک وزیراعظم کے کم آمدن افرادکیلیے ہائوسنگ اسکیم شروع نہیں کرسکیں،ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن نے بہارہ کہومیں سرکاری ملازمین کیلیے 2550 کینال زمین خریدی ہے جس میںاب تک فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فاوئڈیشن بہارہ کہوزمین کے اونرگرین ٹری کوصرف 15سوکینال زمین کی رقم کی ادائیگی کرسکی ہے جبکہ باقی ماندہ ایک ہزارکینال زمین کی رقم کی ادائیگی ابھی باقی ہے جبکہ زمین کی اونر کمپنی گرین ٹرین نے بقایارقم کی وصولی کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیاہے جسکی وجہ سے منصوبہ تعطل کاشکارہے۔
ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم کے کم آمدن ہائوسنگ سکیم کے تحت 5سال میں5 لاکھ مکانات اورپلاٹ کم آمدن افرادکوآسان قیمت پر فراہم کرنے ہیںتاہم موجودہ حکومت کوآئندہ ماہ مئی میںایک سال مکمل ہونے کوہے اورموجودہ حکومت وزیراعظم کے ہائوسنگ اسکیم منصوبے پرکام شروع نہ کرسکی۔
وزیراعظم نے حکومت کے قیام کے فوری بعدوزارت ہائوسنگ وتعمیرات کوٹاسک دیاتھا کہ ابتدائی طورپروفاقی دارالحکومت اسلام آبادسمیت چاروںصوبوںمیں 5،5سو گھروں کے پائلٹ پراجیکٹ شروع کئے جائیں جبکہ ملک بھر میں جن اضلاع میں زمین مہیاہوتی ہے وہاںکم آمدن افرادکوگھراورپلاٹ فراہم کئے جائیں،معلوم ہواہے کہ تاحال وزارت ہائوسنگ وتعمیرات کسی بھی جگہ ہائوسنگ منصوبہ شروع کرنے میں ناکام رہی ہے۔
یاد رہے کہ مالی سال 2012-13کابجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم کی ہائوسنگ سکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہاتھا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے ہائوسنگ گھیپ تیزی سے بڑھ رہا ہے، ہم نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں غریبوں کوگھر مہیاکرنیکاایک پروگرام شروع کیا تھا تاہم ہمارے جانے کے بعدکسی بھی حکومت نے کم آمدن افرادکیلیے آسان قیمت پرمکانات اور پلاٹ کی فراہمی کے منصوبے پر توجہ نہیںدی،انکا کہناتھا کہ مالی سال 2013-14کے بجٹ میں حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ ایک ہائوسنگ اسکیم شروع کی جائیگی جسکے تحت جہاں ممکن ہوسرکاری زمین پر3 مرلے ہائوسنگ اسکیم کا آغاز کیا جائیگا جہاں بے گھرلوگوں کومفت پلاٹ تقسیم کیے جائیں گے۔
پرائیوٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت 5 سوگھرفی کالونی پرمشتمل ایک ہزار کالونیاں بنائی جائینگی جو کم آمدنی والے خاندانوں میں شفاف طریقہ کارتحت تقسیم کی جائینگی،وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ وزیرمملکت ہائوسنگ و تعمیرات بیرسٹر عثمان ابراہیم کی صدارت میںوزارت ہاوسنگ وتعمیرات میں وزیراعظم کی کم آمدن ہائوسنگ سکیم کے سلسلے میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہواجس میں ورکنگ گروپ کی رپورٹ کے مطابق تاحال ملک میں کم آمدنی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے آئی 16اسلام آباد،چارسدہ،جہلم،لاہور، گلگت اورگوادرکے علاقوں میں زمین میسرہے تاہم ان علاقوں میں ہائوسنگ سکیم شروع کرنے کے سلسلے میں ابھی تک عملی طورپرکوئی کارروائی سامنے نہیں آسکی۔
ذرائع نے بتایاکہ وزارت ہائوسنگ وتعمیرات اوراسکے ذیلی اداروں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فاوئڈیشن، پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی فاوئڈیشن، نیشنل کنسٹرکشن ابھی تک وزیراعظم کے کم آمدن افرادکیلیے ہائوسنگ اسکیم شروع نہیں کرسکیں،ذرائع نے یہ بھی بتایاکہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن نے بہارہ کہومیں سرکاری ملازمین کیلیے 2550 کینال زمین خریدی ہے جس میںاب تک فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فاوئڈیشن بہارہ کہوزمین کے اونرگرین ٹری کوصرف 15سوکینال زمین کی رقم کی ادائیگی کرسکی ہے جبکہ باقی ماندہ ایک ہزارکینال زمین کی رقم کی ادائیگی ابھی باقی ہے جبکہ زمین کی اونر کمپنی گرین ٹرین نے بقایارقم کی وصولی کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیاہے جسکی وجہ سے منصوبہ تعطل کاشکارہے۔
ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم کے کم آمدن ہائوسنگ سکیم کے تحت 5سال میں5 لاکھ مکانات اورپلاٹ کم آمدن افرادکوآسان قیمت پر فراہم کرنے ہیںتاہم موجودہ حکومت کوآئندہ ماہ مئی میںایک سال مکمل ہونے کوہے اورموجودہ حکومت وزیراعظم کے ہائوسنگ اسکیم منصوبے پرکام شروع نہ کرسکی۔