برطانیہ میں جنسی ہراسگی اور کوکین کے استعمال پر رکن پارلیمنٹ مستعفی
ڈیوڈ وار برٹن رواں ماہ کنزرویٹو پارٹی کے مستعفی ہونے والے تیسرے رکن اسمبلی ہیں
برطانیہ کے رکن اسمبلی ڈیوڈ واربرٹن نے خواتین ارکان اسمبلی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور کوکین کے بے دریغ استعمال کے الزامات سامنے آنے پر پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق کنزرویٹو جماعت کے رکنِ پارلیمنٹ ڈیوڈ وار برٹن نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا تاہم انھوں نے الزام عائد کیا کہ صفائی پیش کرنے کے لیے انھیں شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا۔
برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر ڈیوڈ واربرٹن پر 2 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام تھا۔ اس کے علاوہ اُن پر کوکین کے استعمال کا بھی الزام بھی تھا۔
ٹرائل کے دوران رکن اسمبلی ڈیوڈ وار برٹن نے کوکین کے استعمال کے الزام کو تسلیم کیا لیکن انھوں نے کسی خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام کو لغو اور بے بنیاد قرار دیا۔
تاہم ٹرائل میں ان کے خلاف جنسی ہراسگی کے الزامات ثابت ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ کنزرویٹو پارٹی کے مستعفی ہونے والے تیسرے رکن اسمبلی ہیں جن میں سابق وزیراعظم بورس جانسن اور ان کے دو ساتھی ارکان بھی شامل ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق کنزرویٹو جماعت کے رکنِ پارلیمنٹ ڈیوڈ وار برٹن نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا تاہم انھوں نے الزام عائد کیا کہ صفائی پیش کرنے کے لیے انھیں شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا۔
برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر ڈیوڈ واربرٹن پر 2 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام تھا۔ اس کے علاوہ اُن پر کوکین کے استعمال کا بھی الزام بھی تھا۔
ٹرائل کے دوران رکن اسمبلی ڈیوڈ وار برٹن نے کوکین کے استعمال کے الزام کو تسلیم کیا لیکن انھوں نے کسی خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام کو لغو اور بے بنیاد قرار دیا۔
تاہم ٹرائل میں ان کے خلاف جنسی ہراسگی کے الزامات ثابت ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ کنزرویٹو پارٹی کے مستعفی ہونے والے تیسرے رکن اسمبلی ہیں جن میں سابق وزیراعظم بورس جانسن اور ان کے دو ساتھی ارکان بھی شامل ہیں۔