لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کو گرمی سے بچانے کے لیے اقدامات

ببرشیر،ٹائیگر،لاما کے پنجروں میں ایئرکولرلگائے گئے ہیں اور روزانہ برف بھی رکھی جارہی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر

فوٹو: ایکسپریس

گرمی کی شدت بڑھنے کے بعد لاہورچڑیا گھرسمیت دیگروائلڈلائف پارکوں اورچڑیا گھروں میں جنگلی جانوروں اورپرندوں کو موسمی اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔

درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے لاہورچڑیا گھر کے ایسے جانور جو سردعلاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اورگرمی برداشت نہیں کرسکتے ان کی خوراک اور رہائش میں نمایاں تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔

لاہورچڑیا گھر کی ڈپٹی ڈائریکٹرکرن سلیم کے مطابق ببرشیر،ٹائیگر،لاما کے پنجروں میں ایئرکولرلگائے گئے ہیں اور روزانہ برف بھی رکھی جارہی ہے تاکہ ان کے پنجروں کا درجہ حرارت کم رکھا جاسکے۔

اسی طرح فیلوڈیئر اورریڈ ڈیئر کے پنجروں میں بھی برف رکھی جارہی ہے اور ان کے انکلوژر میں پانی کے شاوربھی لگائے گئے ہیں۔ دیگرجانوروں اور پرندوں کے پنجروں کے سامنے گرین کپڑے لگائے گئے ہیں اور ان کی خوراک میں بھی نمایاں تبدیلی لائی گئی ہے۔

لاہورسفاری زو، بہاولپورزو، جلوسفاری زو ،فیصل آباد چڑیا گھرسمیت صوبے کے دیگرچڑیا گھروں میں بھی جانوروں اورپرندوں کوموسمی اثرات سے بچانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔


چڑیاگھرمنتظمین کے مطابق گرمیوں میں جانوروں اورپرندوں کی خوراک کے اخراجات بڑھ جاتے ہیں جبکہ آنے والے شہریوں کی تعداد نمایاں طور پر کم ہوجاتی ہے۔

ویٹرنری آفیسر ڈاکٹرررضوان نے بتایا کہ جانوروں اورپرندوں کو تازہ پانی فراہم کرنے علاوہ ان کوایسے وٹامنزدیے جاتے ہیں جس سے ان کی قوت مدافعت بڑھائی جاسکے۔ بعض جانوروں کو گلوکوزبھی دیا جاتا ہے،اسی طرح کئی موسمی پھل بھی ان کی خوراک میں شامل ہوتے ہیں اور ان کے پنجروں میں دن میں دوبارپانی کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔

دریں اثنا لاہور چڑیا گھرمیں نایاب نسل کے لال ہرن کے ایک اوربچے کی پیدائش ہوئی ہے جس سے چڑیا گھرمیں ان ہرنوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ لاہورچڑیاگھرمیں نایاب نسل کے لال ہرن کے دو جوڑے موجود ہیں۔ ان میں سے ایک جوڑے کے یہاں چند روزقبل ایک بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔

گزشتہ روز دوسرے جوڑے نے بھی ایک بچے کو جنم دیا ہے جس سے ان ہرنوں کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ چڑیا گھرانتظامیہ کے مطابق ہرن کے بچے کافی صحت مند ہیں۔

 
Load Next Story