انکوائری کمیشن سپریم کورٹ کا 26مئی کا حکمنامہ برقرار رکھنے کا فیصلہ
کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی
سپریم کورٹ نے انکوائری کمیشن کے خلاف دائر درخواستوں کی گزشتہ سماعت کا حکم جاری کر دیا۔
مبینہ آڈیوز انکوائری کمیشن کے خلاف کیس کے تحریری حکمنامے میں سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بینچ میں شامل تین ججز پر اعتراض اٹھایا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ تینوں جج صاحبان مقدمہ سننے والے بینچ سے الگ ہو جائیں جبکہ درخواست گزار کے وکیل نے جوابی دلائل دیئے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا، بینچ کی تشکیل پر اٹھے اعتراضات کا فیصلہ ہونے تک 26 مئی کا حکمنامہ برقرار رہے گا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 26 مئی کو سپریم کورٹ نے مبینہ آڈیوز کی تحقیقات کے لیے قائم انکوائری کمیشن کا نوٹیفیکیشن معطل کیا تھا۔
انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف چار درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں۔ وفاقی حکومت نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کی بینچ میں موجودگی پر اعتراض اٹھایا تھا۔
مبینہ آڈیوز انکوائری کمیشن کے خلاف کیس کے تحریری حکمنامے میں سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بینچ میں شامل تین ججز پر اعتراض اٹھایا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ تینوں جج صاحبان مقدمہ سننے والے بینچ سے الگ ہو جائیں جبکہ درخواست گزار کے وکیل نے جوابی دلائل دیئے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا، بینچ کی تشکیل پر اٹھے اعتراضات کا فیصلہ ہونے تک 26 مئی کا حکمنامہ برقرار رہے گا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 26 مئی کو سپریم کورٹ نے مبینہ آڈیوز کی تحقیقات کے لیے قائم انکوائری کمیشن کا نوٹیفیکیشن معطل کیا تھا۔
انکوائری کمیشن کی تشکیل کے خلاف چار درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں۔ وفاقی حکومت نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کی بینچ میں موجودگی پر اعتراض اٹھایا تھا۔