عامر جمال نے عبدالرزاق اظہر محمود کی طرح آل راؤنڈر بننے کو ہدف بنالیا
اگر سری لنکا میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے کا موقع ملا تو اس سے فائدہ اٹھاؤں گا، کرکٹر
نیٹ میں بولنگ سے سفر کرتے ہوئے قومی ٹیسٹ ٹیم تک رسائی پانے والے کرکٹر عامر جمال نے عبدالرزاق اور اظہر محمود کی طرح آل راؤنڈر بننے کو ہدف بنا لیا۔
ایل سی سی اے میں جاری فاسٹ بولرز کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹر عامر جمال کا کہنا تھا کہ جس ٹیسٹ ٹیم کے نیٹ بولر کے طور پر آیا، اب اسی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہوں، اس سے بڑی خوشی میرے لیے اور کیا ہوسکتی ہے۔ جس فارمیٹ میں اور جہاں بھی پرفارم کرنے کا موقع ملا، 100 فیصد کارکردگی دکھا کر ٹیم میں جگہ پکی کرنے کی کوشش کروں گا۔
عامر جمال نے بتایا کہ شاہین آفریدی نے تینوں فارمیٹ میں بہتر ثابت کیا ہے اور وہ نوجوان بولرز کے لیے رول ماڈل ہیں، ہم سب کو بھی ان کی طرح محنت کرنا پڑے گی۔ میں ایسی پرفارمنس چاہتا ہوں کہ جس سے ٹیم کا فائدہ ہو، خاص طور پر پاکستانی ٹیم میں آل راؤنڈر کی کمی پوری کرنا چاہتا ہوں اس کے لیے محنت کر رہا ہوں۔
عامر جمال کے مطابق ہر قسم کے حالات میں ہمیشہ پازیٹو رہا ہوں اور ہمیشہ خود پر اعتماد رکھا ہے، محنت ہی وہ راستہ ہے جس سے منزل ملتی ہے۔ سری لنکا کی کنڈیشنز کے مطابق ٹریننگ کی ہے اور یہ درست ہے کہ وہاں کی پچز اسپنرز کو زیادہ فائدہ دیتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ فاسٹ بولرز بولنگ نہیں کرسکتے، پیسرز کو منوانے کے لیے بہت زور لگانا پڑے گا اور ریورس سوئنگ ملی تو بیٹرز کو پریشان کیا جا سکتا ہے۔
ایک سوال کا جوب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا کام محنت کرنا ہے، اگر سری لنکا میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے کا موقع ملا تو اس سے فائدہ اٹھاؤں گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اگلے ماہ دو ٹیسٹ میچز کھیلے جانے ہیں، جس کا باقاعدہ شیڈول ابھی جاری نہیں کیا گیا۔ پاکستانی ٹیم کا ٹریننگ کیمپ تین جولائی سے لگے گا اور ٹیم 9 جولائی کو کولمبو کی اڑان بھرے گی۔
ایل سی سی اے میں جاری فاسٹ بولرز کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹر عامر جمال کا کہنا تھا کہ جس ٹیسٹ ٹیم کے نیٹ بولر کے طور پر آیا، اب اسی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہوں، اس سے بڑی خوشی میرے لیے اور کیا ہوسکتی ہے۔ جس فارمیٹ میں اور جہاں بھی پرفارم کرنے کا موقع ملا، 100 فیصد کارکردگی دکھا کر ٹیم میں جگہ پکی کرنے کی کوشش کروں گا۔
عامر جمال نے بتایا کہ شاہین آفریدی نے تینوں فارمیٹ میں بہتر ثابت کیا ہے اور وہ نوجوان بولرز کے لیے رول ماڈل ہیں، ہم سب کو بھی ان کی طرح محنت کرنا پڑے گی۔ میں ایسی پرفارمنس چاہتا ہوں کہ جس سے ٹیم کا فائدہ ہو، خاص طور پر پاکستانی ٹیم میں آل راؤنڈر کی کمی پوری کرنا چاہتا ہوں اس کے لیے محنت کر رہا ہوں۔
عامر جمال کے مطابق ہر قسم کے حالات میں ہمیشہ پازیٹو رہا ہوں اور ہمیشہ خود پر اعتماد رکھا ہے، محنت ہی وہ راستہ ہے جس سے منزل ملتی ہے۔ سری لنکا کی کنڈیشنز کے مطابق ٹریننگ کی ہے اور یہ درست ہے کہ وہاں کی پچز اسپنرز کو زیادہ فائدہ دیتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ فاسٹ بولرز بولنگ نہیں کرسکتے، پیسرز کو منوانے کے لیے بہت زور لگانا پڑے گا اور ریورس سوئنگ ملی تو بیٹرز کو پریشان کیا جا سکتا ہے۔
ایک سوال کا جوب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا کام محنت کرنا ہے، اگر سری لنکا میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے کا موقع ملا تو اس سے فائدہ اٹھاؤں گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اگلے ماہ دو ٹیسٹ میچز کھیلے جانے ہیں، جس کا باقاعدہ شیڈول ابھی جاری نہیں کیا گیا۔ پاکستانی ٹیم کا ٹریننگ کیمپ تین جولائی سے لگے گا اور ٹیم 9 جولائی کو کولمبو کی اڑان بھرے گی۔