یو ای ٹی لاہور کے وائس چانسلر نے ریٹائر ہونے سے پہلے درجنوں بھرتیاں کرلیں

وائس چانسلر نے سیاسی سفارشات کی بنیاد پر سلیکشن بورڈز کے ذریعے اساتذہ و ملازمین بھرتی کیے ہیں، ذرائع

فوٹو: ایکسپریس

یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منصور سرور نے اپنی چار سالہ مدت ملازمت کے آخری مہینے میں برق رفتاری سے سلیکشن بورڈز کا انعقاد کر کے درجنوں اساتذہ و ملازمین کی بھرتیاں کر لی ہیں۔ سینڈیکیٹ کے ممبر ڈاکٹر طاہر نعیم نے پراسس پر اعتراض اٹھا دیا اور ایک پروفیسر نے لاہورہائی کورٹ میں رٹ دائر کردی۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ہونے والے سینڈیکیٹ کے اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائند ے ڈاکٹر اطہر نعیم نے قانونی نکات اُٹھائے اور وائس چانسلر کی جانب سے آخری ہفتے میں نئے سلیکشن بورڈز کے انعقاد پر اعتراضات کیے۔

ممبر سنڈیکیٹ نے اجلاس کے دوران کہا کہ قانون کے تحت سنڈیکیٹ اجلاس کے بعد،تحریری کارروائی تمام ممبران کو ارسال کی جاتی ہے اور سلیکشن بورڈ کے فیصلوں کی توثیق کے لیے 7 دن کا وقت درکار ہوتا ہے تاہم اس پراسس کو پورا کیے بغیر وائس چانسلر نے22 جون کو دوبارہ سنڈیکیٹ کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وائس چانسلر نے سیاسی سفارشات کی بنیاد پر سلیکشن بورڈز کے ذریعے اساتذہ و ملازمین بھرتی کیے ہیں جبکہ یونیورسٹی ایکٹ اور قانون کے مطابق سنڈیکیٹ کی پروسیڈنگ کے طے شدہ دورانیے کو بھی بروئے کار نہیں رکھا گیا۔

یو ای ٹی سنڈیکیٹ کا اجلاس 3 جون کو منعقد کیا گیا، اس اجلاس میں اساتذہ و ملازمین کی بھرتیوں کے لیے کیے گئے 6 سلیکشن بورڈز کی سفارشات ایجنڈے میں رکھی گئیں، سنڈیکیٹ سے ان بورڈز کی منظوری کے بعد فوری طور پر آئندہ ہفتے میں مزید تین سلیکشن بورڈز کا انعقاد کیا گیا۔

ان سلیکشن بورڈز کی سفارشات کی منظوری کے لیے 17 جون کو سنڈیکیٹ کا اجلاس طلب کیا گیا، اس اجلاس میں مزید اساتذہ و ملازمین کی بھرتیوں کی منظوری لی گئی۔

ڈاکٹر طاہر نعیم نے کہا کہ سنڈیکیٹ کے فیصلوں کی توثیق کے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر دوبارہ اجلاس منعقد کرنا غیر قانونی ہے۔ ایچ ای سی کے نمائندے نے یونیورسٹی بجٹ میں اخراجات کے تخمینہ جات پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اعدداد وشمار میں تضادات کی طرف نشاندہی کی۔

وائس چانسلر کی ہدایت پر رجسٹرار یو ای ٹی محمدآصف نے وائس چانسلر کی مدت ملازمت سے تین روز قبل 20 جون کو بھی سلیکشن بورڈ کا شیڈول جاری کر دیا ہے اور اس سلیکشن بورڈ میں ایڈہاک، کنٹریکٹ پر کی جانے والی بھرتیوں کو ریگولر کرنے سمیت نئی بھرتیاں کی جارہی ہیں۔ 20 جون کے سلیکشن بورڈ کی سفارشات کی منظوری 22 جون کو سنڈیکیٹ کے اجلاس سے حاصل کی جائے گی۔

واضح رہے کہ وائس چانسلر سید منصور سرور کی مدت ملازمت 23 جون کو ختم ہوجائے گی اور انھوں نے ٹینور ختم ہونے سے ایک دن پہلے بھی سنڈیکیٹ کے ذریعے سے سیاسی بھرتیوں کی منظوریوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔


وائس چانسلر سید منصور سرور نے اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے کے آخری مہینے جون میں جاتے جاتے 67 لوگوں کی ترقیوں اور بھرتیوں کی منظوری دی ہے۔

جن ٹیچنگ اور نا ن ٹیچنگ اسٹاف کی بھرتیاں کی گئیں ان میں ڈاکٹر ناصر علی اسسٹنٹ پروفیسر فزکس، ڈاکٹر عطاالر حمن مخدوم فزکس، ڈاکٹر ماریہ ادریس آرکییٹکچر، ڈاکٹر شہزاد ظفر لیکچرر کیمیکل شامل ہیں۔

ان کے علاوہ عباس ڈپٹی ڈائرکٹر کیو ای سی ، ذین الحق اسسٹنٹ مینجر ایلومنائی، صبا شکیل ہارٹی کلچر، علی رضا ہارٹی کلچر، عائشہ محمود میڈیکل آفیسر ، حسن جہاں زیب لیکچرر پٹرولیم، فیضان حسین اسسٹنٹ انجینئر سول، نبیل بیک اسسٹنٹ انجینئر الیکٹریکل ، نعمان آفتاب لیکچرر الیکٹریکل،، وقاص جاوید اسسٹنٹ پروفیسر الیکٹریکل، ڈاکٹر عامر اقبال بھٹی پروفیسر ٹی ٹی ایس شامل ہیں۔

بھرتی اور ترقی پانے والوں میں رمشہ چوہدری لیکچرر الیکٹریکل ، ڈاکٹر اویس حسن پروفیسر کمپیوٹر سائنس، تعظیم حیدر لیکچرر کمپویٹر سائنس، محمد فراز لیکچر کمپیوٹر سائنس، عالیہ فاروق کمپیوٹر سائنس ، محمد طلحہ مبشر کمپیوٹر سائنس ، فائزہ محمود، محمد مہدی کمپیوٹر سائنس لیکچرر، ڈاکٹر خواجہ عدیل پروفیسر سول انجینئرنگ بھی شامل ہیں۔

سید اسد گیلانی ایسوسی ایٹ سول، ڈاکٹر محمد علی اسسٹنٹ پروفیسر سول، ڈاکٹر محمد کاشف اسسٹنٹ پروفیسر سول، ڈاکٹر عبدالرحیم ایسوسی ایٹ پروفیسر ، ڈاکٹر خضر حیات پروفیسر مکینکل انجینئرنگ، ڈاکٹر ٹیپو سلطان ایسوسی ایٹ پروفیسر مکینکل، ڈاکٹر عمارہ کنول اسٹنٹ پروفیسر ، ڈاکٹر عظیم ایسوسی ایٹ پروفیسر جیالوجیکل، ڈاکٹر شاہد ندیم میڈیکل آفیسربھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

ڈاکٹر عارشی خالد ایسوسی ایٹ پروفیسر نیچرل سائنسز، ڈاکٹر شاہد چوہدری اسسٹنٹ پروفیسر میتھ، ڈاکٹر فضا شاہد اسسٹنٹ پروفیسر ٹی ٹی ایس ، نیچرل سائنسز، مطیع الزمان لیکچرر چائنینز لیگوئنج، مس فائزہ صفدر لیکچرر ٹیکسٹائل انجینئرنگ، حارث امیر لیکچرر ٹیکسٹائل انجینئرنگ، ڈاکٹر مشال احمد، اسسٹنٹ پروفیسر بزنس، صائمہ منتہی لیکچرر بزنس بھی بھرتی اور ترقی پانے والوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

انعم لیاقت بزنس، ڈاکٹر محمد ندیم میٹلرجیکل انجینئرنگ، شاہد منظور لیکچرر بزنس، عثمان عباس لیکچرر اسلامک سٹڈیز، صائمہ رفیق اسسٹنٹ پروفیسر سی آرپی ، قمر عبدالرحمن ایگزیکٹو انجینئر مکینکل، محمد آصف ادریس ایگزیکٹو انجینئر سول، کرنل (ر) اعجاز احمد سیکورٹی آفیسر ، محمد مشتاق صدیقی اسسٹنٹ رجسٹرار، محمد آصف گل اسسٹنٹ رجسٹرار کے نام بھی اس فہرست میں موجود ہیں۔

امتیاز احمد خاں اسسٹنٹ رجسٹرار، منظور احمد خاں اسسٹنٹ رجسٹرار،ڈاکٹر فرحان سعید ٹی ٹی ایس پروفیسر ،سید مظہر شاہ اسسٹنٹ پروفیسر ٹی ٹی ایس نیچرل سائنسز، ڈاکٹر ام کلثوم اسسٹنٹ پروفیسر ، ڈاکٹر عدیم غفاررانا لیکچرر کیمکل، شجاعت علی لیکچرر مکینکل، ڈاکٹر سارہ مریم نایاب لیکچرر، قرۃ العین میکا ٹرانکس ،ضیاالحق لیکچرر کیمکل، نازیہ بیگ لیکچررکیمکل بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

مذکورہ سلیکشن بورڈز پر یو ای ٹی کے سینئراساتذہ میں تشویش پائی جارہی ہے کہ آخری ہفتوں میں سیاسی بھرتیوں کے ذریعے تنخواہوں کا بوجھ یونیورسٹی کو اُٹھانا پڑے گا، یو ای ٹی پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہے اور اس مالی بحران کو ختم کرنے کے لیے وائس چانسلر کی جانب سے طلبا کی فیسوں میں دو گنا تک اضافہ کیا جا چکا ہے۔

یو ای ٹی کے سینئر اساتذہ نے گورنر پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ جون کے مہینے میں ہونے والے سلیکشن بورڈز اور سنڈیکیٹ اجلاس کی کارروائی کی دستاویزات طلب کریں اور قانونی تقاضوں کے مطابق اس ریکارڈ کی چھان بین کی جائے۔
Load Next Story