چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کا معاہدے پر دستخط سے تا حال گریز
آئی سی سی کی جانب سے ارسال کردہ دستاویز پر سینئر وکلا کے مشورے پر کئی اعتراضات اٹھا دیے گئے
پاکستان نے تاحال چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں جب کہ آئی سی سی کی جانب سے ارسال کردہ دستاویز پر سینئر وکلا کے مشورے پر کئی اعتراضات اٹھا دیے گئے۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کو ملی ہے، مقابلوں کا انعقاد فروری ،مارچ میں ہوگا، آئی سی سی نے کچھ عرصے قبل پی سی بی کو ہوسٹنگ ایگریمنٹ (میزبانی کا معاہدہ ) بھیجا تھا۔
عام طور پر ایسی دستاویزات فوری دستخط کر کے واپس بھیج دی جاتی ہیں تاہم اس بار ایسا نہ ہوا،پاکستانی بورڈ نے بعض بڑے وکلا کو معاہدہ دکھایا اور پھر چند اعتراض لگا کر آئی سی سی کو خط بھیج دیا کہ پہلے انھیں دور کریں پھر سائن کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025؛ پاکستان سے منتقل کیے جانے کا امکان، بھارتی میڈیا
ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ ماہ کے اواخر میں کونسل کے چیئرمین گریگ بارکلے اور سی ای او جیف ایلرڈائس کے دورئہ پاکستان کی بڑی وجہ بھی چیمپئنز ٹرافی کا معاہدہ ہی تھی، پی سی بی نے غیرمحسوس طور پر مہمانوں کو آگاہ کیا کہ وہ اب مکمل طور پر آئی سی سی سے ملنے والی رقم پر انحصار نہیں کرتے بلکہ پی ایس ایل وغیرہ سے بھی اچھی آمدنی ہو جاتی ہے،پہلے خط کا جواب دیں پھر دیکھیں گے، اس کے بعد خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوتی رہی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو اصل خدشہ بھارتی ٹیم کے نہ آنے کا ہے، کونسل سے پوچھا گیا کہ اس صورت میں کیا ہوگا؟براڈ کاسٹ و دیگر آمدنی پر کیا اثر پڑے گا؟نقصانات کا ازالہ کیسے کیا جائے گا؟ آئی سی سی نے اس کا کوئی تحریری جواب نہ دیا البتہ بات چیت جاری رہی، اب ایک سائیڈ ایگریمنٹ پر اتفاق ہو گیا جس میں پاکستانی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی، ایسا ہونے پر ہی معاملات ٹریک پر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی؛ بھارتی براڈ کاسٹرز کو فکر ستانے لگی
یاد رہے کہ رواں سال بھارت میں شیڈول ورلڈکپ میں پاکستانی شرکت بھی حکومتی اجازت سے مشروط ہے، تاحال ایونٹ کا شیڈول جاری نہیں کیا گیا۔
''ایکسپریس'' میں گذشتہ دنوں شائع شدہ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ڈیٹا انالسٹ کی مدد سے وینیوز کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان نے اسپنرز کیلیے سازگار پچ کی وجہ سے افغانستان کیخلاف میچ چنئی سے بنگلور منتقل کرنے کا کہا ہے، آسٹریلیا سے مقابلہ بنگلور سے چنئی میں کرانے کی بھی بات ہوئی، احمد آباد میں بھارت سے میچ پر سیکیورٹی خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔
پی سی بی اس حوالے سے واضح طور پر کچھ کہنے سے گریز کر رہا ہے، توقع ہے کہ اسی ماہ شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کو ملی ہے، مقابلوں کا انعقاد فروری ،مارچ میں ہوگا، آئی سی سی نے کچھ عرصے قبل پی سی بی کو ہوسٹنگ ایگریمنٹ (میزبانی کا معاہدہ ) بھیجا تھا۔
عام طور پر ایسی دستاویزات فوری دستخط کر کے واپس بھیج دی جاتی ہیں تاہم اس بار ایسا نہ ہوا،پاکستانی بورڈ نے بعض بڑے وکلا کو معاہدہ دکھایا اور پھر چند اعتراض لگا کر آئی سی سی کو خط بھیج دیا کہ پہلے انھیں دور کریں پھر سائن کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025؛ پاکستان سے منتقل کیے جانے کا امکان، بھارتی میڈیا
ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ ماہ کے اواخر میں کونسل کے چیئرمین گریگ بارکلے اور سی ای او جیف ایلرڈائس کے دورئہ پاکستان کی بڑی وجہ بھی چیمپئنز ٹرافی کا معاہدہ ہی تھی، پی سی بی نے غیرمحسوس طور پر مہمانوں کو آگاہ کیا کہ وہ اب مکمل طور پر آئی سی سی سے ملنے والی رقم پر انحصار نہیں کرتے بلکہ پی ایس ایل وغیرہ سے بھی اچھی آمدنی ہو جاتی ہے،پہلے خط کا جواب دیں پھر دیکھیں گے، اس کے بعد خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوتی رہی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو اصل خدشہ بھارتی ٹیم کے نہ آنے کا ہے، کونسل سے پوچھا گیا کہ اس صورت میں کیا ہوگا؟براڈ کاسٹ و دیگر آمدنی پر کیا اثر پڑے گا؟نقصانات کا ازالہ کیسے کیا جائے گا؟ آئی سی سی نے اس کا کوئی تحریری جواب نہ دیا البتہ بات چیت جاری رہی، اب ایک سائیڈ ایگریمنٹ پر اتفاق ہو گیا جس میں پاکستانی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی، ایسا ہونے پر ہی معاملات ٹریک پر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی؛ بھارتی براڈ کاسٹرز کو فکر ستانے لگی
یاد رہے کہ رواں سال بھارت میں شیڈول ورلڈکپ میں پاکستانی شرکت بھی حکومتی اجازت سے مشروط ہے، تاحال ایونٹ کا شیڈول جاری نہیں کیا گیا۔
''ایکسپریس'' میں گذشتہ دنوں شائع شدہ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ڈیٹا انالسٹ کی مدد سے وینیوز کا جائزہ لینے کے بعد پاکستان نے اسپنرز کیلیے سازگار پچ کی وجہ سے افغانستان کیخلاف میچ چنئی سے بنگلور منتقل کرنے کا کہا ہے، آسٹریلیا سے مقابلہ بنگلور سے چنئی میں کرانے کی بھی بات ہوئی، احمد آباد میں بھارت سے میچ پر سیکیورٹی خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔
پی سی بی اس حوالے سے واضح طور پر کچھ کہنے سے گریز کر رہا ہے، توقع ہے کہ اسی ماہ شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔