کراچی پیپلز بس سروس کی ایپ 22 جون سے لانچ کرنے کا اعلان

ایپ کے تحت سفر کرنے والے شہریوں کو گاڑی کی لوکیشن کا بآسانی پتہ چل سکے گا

—فائل فوٹو

صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن کی جانب سے پیپلز بس سروس کی ایپ 22 جون سے لانچ کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

کراچی میں شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ اور این آر ٹی سی حکام کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ سیکریٹری ٹرانسپورٹ سلیم راجپوت، ایم ڈی سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کمال دایو اور سی ای او ٹرانس کراچی طفیل پلیجو اجلاس میں شریک ہوئے۔ پراجیکٹ ڈائرکٹر پی ایس بی صہیب احمد اور پیپلز بس سروس کے آپریشنل مینیجر عبدالشکور آرائیں بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس میں پیپلز بس سروس کو انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم کے تحت چلانے اور آن لائن سسٹم سے جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پیپلز بس سروس کی ایپ کے تحت سفر کرنے والے شہریوں کو گاڑی کی لوکیشن کا بآسانی پتہ چل سکے گا جبکہ صارفین آن لائن بکنگ، روٹ، کرایوں اور دیگر ضروری معلومات بھی حاصل کر سکیں گے۔ ایپ کے ذریعے صارفین اپنی شکایات بھی براہ راست حکام بالا تک پہنچا سکیں گے۔


انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم کے تحت گاڑیوں کی مانیٹرنگ ہوگی اور گاڑیوں میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے جبکہ گاڑیوں میں آڈیو سسٹم، یو ایس بی پورٹ، وائی فائی کمیونیکیشن سسٹم اور ڈرائیور الارم بھی نصب ہوں گے۔

شرجیل انعام میمن کی جانب سے الیکٹرک بسز کے چارجرز کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایات کی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 20 گرین بسز 20 اگست تک پاکستان پہنچ کر پیپلز بس سروس کا حصہ بن جائیں گی۔

اجلاس میں حیدرآباد میں ہالہ ناکہ سے کیسانہ موری تک پیپلز بس سروس چلانے پر غور کیا گیا جبکہ لیاری ایکسپریس وے پر پیپلز بس سروس چلانے کے حوالے سے مزید سروے کرنے پر غور کیا گیا۔

شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ عوام کی بہترین، آرام دہ اور سستی بس سروس کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائے جائے گی، سندھ حکومت عوام کی سفری تکالیف کو سمجھتی ہے اور ان تکالیف کا خاتمہ چاہتی ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور میرپورخاص کے دیہی علاقوں کو پیپلز بس سروس کے ذریعے شہری علاقوں سے جوڑا جائے گا اور اس سلسلے میں بھی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
Load Next Story