حکومت نے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کو ڈی نوٹیفائی کردیا
نجم سیٹھی سمیت تمام ممبران غیر فعال ہوگئے، ذکا اشرف اور مصطفی رمدے پی سی بی گورننگ بورڈ کیلئے نامزد
پاکستان کرکٹ بورڈ الیکشن معاملے پر وفاقی حکومت کا ایک اور بڑا فیصلہ، پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کو ڈی نوٹیفائی کردیا۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 19 جون کی شب 12 بجے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد ختم ہوگئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سمیت تمام ممبران غیر فعال ہوگئے ہیں اور کمیٹی کو اب فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ذکا اشرف اور مصطفی رمدے کو پی سی بی گورننگ بورڈ کیلئے نامزد کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے گورننگ بورڈ کیلئے دو ناموں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
دریں اثنا پی سی بی کی منیجمنٹ کمیٹی نے اپنی آخری مصروفیت کے طور پر بورڈ آف گورنرز کی منظوری دیدی، نجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کے عہدے کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد جاتے جاتے شہروں کی نامزدگی کرتے ہوئے بڑے شہروں کو شامل کرلیا۔
وزیر اعظم اور پیٹرن شہباز شریف کی جانب سے ذکاء اشرف اور مصطفٰی رمدے کی بورڈ آف گورنرز میں نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد منیجمنٹ کمیٹی کا آخری اجلاس قذافی اسٹیڈیم میں نجم سیٹھی کی صدارت میں ہوا جس میں بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کی منظوری دی گئی۔
بورڈ آف گورنرز میں 4 ریجنز پشاور، لاہور، کراچی اور راولپنڈی، اتنے ہی ڈپارٹمنٹس سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ، سوئی سدرن گیس کمپنی، واپڈا اور خان ریسرچ لیبارٹریز کو نمائندگی دی گئی ہے، 2 پیٹرن کے نامزد افراد کی شمولیت سے 10 رکنی بورڈ آف گورنرز مکمل ہوگیا جو نئے چیئرمین کا انتخاب کرے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بورڈ آف گورنرز کیلیے آزاد جموں و کشمیر، لاڑکانہ، بہاولپور اور ڈیرہ مراد جمالی جیسے چھوٹے شہروں کے نام سامنے آئے تھے، چیئرمین پی سی بی کے عہدے کیلیے مضبوط امیدوار ہونے کی وجہ سے چھوٹے شہروں سے ارکان کی شمولیت نجم سیٹھی کیلیے فیصلہ سازی کا کام آسان بنادیتی مگر اس دوڑ سے باہر ہونے پر انہوں نے جاتے جاتے بڑے شہروں کی نامزدگی کردی۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 19 جون کی شب 12 بجے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد ختم ہوگئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سمیت تمام ممبران غیر فعال ہوگئے ہیں اور کمیٹی کو اب فیصلے کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ذکا اشرف اور مصطفی رمدے کو پی سی بی گورننگ بورڈ کیلئے نامزد کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے گورننگ بورڈ کیلئے دو ناموں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
دریں اثنا پی سی بی کی منیجمنٹ کمیٹی نے اپنی آخری مصروفیت کے طور پر بورڈ آف گورنرز کی منظوری دیدی، نجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کے عہدے کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد جاتے جاتے شہروں کی نامزدگی کرتے ہوئے بڑے شہروں کو شامل کرلیا۔
وزیر اعظم اور پیٹرن شہباز شریف کی جانب سے ذکاء اشرف اور مصطفٰی رمدے کی بورڈ آف گورنرز میں نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد منیجمنٹ کمیٹی کا آخری اجلاس قذافی اسٹیڈیم میں نجم سیٹھی کی صدارت میں ہوا جس میں بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کی منظوری دی گئی۔
بورڈ آف گورنرز میں 4 ریجنز پشاور، لاہور، کراچی اور راولپنڈی، اتنے ہی ڈپارٹمنٹس سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ، سوئی سدرن گیس کمپنی، واپڈا اور خان ریسرچ لیبارٹریز کو نمائندگی دی گئی ہے، 2 پیٹرن کے نامزد افراد کی شمولیت سے 10 رکنی بورڈ آف گورنرز مکمل ہوگیا جو نئے چیئرمین کا انتخاب کرے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بورڈ آف گورنرز کیلیے آزاد جموں و کشمیر، لاڑکانہ، بہاولپور اور ڈیرہ مراد جمالی جیسے چھوٹے شہروں کے نام سامنے آئے تھے، چیئرمین پی سی بی کے عہدے کیلیے مضبوط امیدوار ہونے کی وجہ سے چھوٹے شہروں سے ارکان کی شمولیت نجم سیٹھی کیلیے فیصلہ سازی کا کام آسان بنادیتی مگر اس دوڑ سے باہر ہونے پر انہوں نے جاتے جاتے بڑے شہروں کی نامزدگی کردی۔