برطانیہ میں بچوں کے کھلونوں پر ممنوعہ کیمیکل کی موجودگی کا انکشاف
فتھلیٹس نامی یہ کیمیکل بچوں کی اعصابی و جسمانی نشو نما پر دیر پا منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں
برطانوی حکام نے ملک کے گلی کوچوں میں خطرناک کیمیا کے حامل بچوں کے کھلونوں کے فروخت ہونے کا انکشاف کیا ہے۔کھلونوں پر موجود یہ کیمیکل بچوں میں ہارمون متاثر کرتے ہوئے صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
کھلونوں پر کیے جانے والے ٹیسٹ میں متعدد علاقوں کی دکانوں پر موجود پلاسٹک کی اشیاء میں قانونی حد سے 300 گُنا زیادہ مقدار میں فتھلیٹس پائے گئے۔
فتھلیٹس ایسے کیمیا ہوتے ہیں جو پلاسٹک کو زیادہ پائیدار بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس کیمیکل کا استعمال برطانیہ اور یورپ میں انتہائی محدود ہے اور کھلونوں میں اس کیمیکل کو 0.1 فی صد سے زیادہ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
یہ فتھلیٹس کینسر اور بانجھ پن کے مسائل کا سبب بننے کے ساتھ بچوں کی اعصابی و جسمانی نشو نما پر دیر پا منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
حاملہ خواتین اور چھوٹے بچے اس کیمیکل کے اثرات کا آسان ہدف ثابت ہوسکتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کا کھلونے منہ میں رکھنا ان کی صحت کے معاملے کو مزید خراب کر سکتا ہے۔
چارٹرڈ ٹریڈنگ اسٹینڈرڈ اِنسٹیٹیوٹ (سی ٹی ایس آئی) کے مطابق کھلونوں میں اتنی مقدار میں فتھلیٹس کا استعمال کیا جانا انتہائی تشویش کا باعث ہے۔
کھلونوں پر کیے جانے والے ٹیسٹ میں متعدد علاقوں کی دکانوں پر موجود پلاسٹک کی اشیاء میں قانونی حد سے 300 گُنا زیادہ مقدار میں فتھلیٹس پائے گئے۔
فتھلیٹس ایسے کیمیا ہوتے ہیں جو پلاسٹک کو زیادہ پائیدار بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس کیمیکل کا استعمال برطانیہ اور یورپ میں انتہائی محدود ہے اور کھلونوں میں اس کیمیکل کو 0.1 فی صد سے زیادہ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
یہ فتھلیٹس کینسر اور بانجھ پن کے مسائل کا سبب بننے کے ساتھ بچوں کی اعصابی و جسمانی نشو نما پر دیر پا منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
حاملہ خواتین اور چھوٹے بچے اس کیمیکل کے اثرات کا آسان ہدف ثابت ہوسکتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کا کھلونے منہ میں رکھنا ان کی صحت کے معاملے کو مزید خراب کر سکتا ہے۔
چارٹرڈ ٹریڈنگ اسٹینڈرڈ اِنسٹیٹیوٹ (سی ٹی ایس آئی) کے مطابق کھلونوں میں اتنی مقدار میں فتھلیٹس کا استعمال کیا جانا انتہائی تشویش کا باعث ہے۔