اسپیشل اولمپک ورلڈ گیمز پاکستان نے مزید 2 گولڈ اور ایک سلور میڈل جیت لیا
عثمان قمر نے سائیکلنگ اور عمیر کیانی نے جیولین تھرو میں گولڈ میڈلز حاصل کیے
اسپیشل اولمپک ورلڈ گیمز میں پاکستان نے مزید دو گولڈ اور ایک سلور میڈل جیت لیا۔
اسپیشل اولمپک ورلڈ گیمز کے سائیکلنگ ایونٹ میں پہلی بار ورلڈ گیمز میں حصہ لینے والے عثمان قمر نے 5 کلومیٹر روڈ ریس کا فاصلہ 7 منٹ 21.59 سیکنڈ میں مکمل کر کے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔
جیولین مینز ایونٹ میں پا کستان کے عمیرکیانی نے 38.81 میٹر تھرو کر کے گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا جبکہ عمیمہ افتخار نے جیولین کی ویمنز ایونٹ میں 10.47 میٹرتھرو کر کے سلورمیڈل جیت لیا۔
گولڈ میڈل ونر عثمان قمر کا کہنا تھا کہ ورلڈ گیمز کیلئے بھرپور تیاری کی تھی اور امید تھی کہ میں وکٹری اسٹینڈ تک ضرور پہنچوں گا، گولڈ میڈل جیتنا ایک خواب تھا جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے عثمان قمر نے بتایا کہ وہ 2016 سے سائیکلنگ کررہے ہیں اور ورلڈ گیمز کیلئے دو کیمپس بھی اٹینڈ کئے، عثمان قمر نے کہا کہ اپنی ہیڈ کوچ ماہم طارق اور اسپیشل اولمپک پاکستان کا مشکور جنہوں نے میری ٹریننگ میں بہت مدد کی۔
عثمان کی ہیڈ کوچ ماہم طارق کا کہنا تھا کہ عثمان کی ورلڈ گیمز میں شرکت آخری لمحات میں ہوئی اور قومی دستے کی روانگی سے صرف ایک دن قبل عثمان کا ویزا لگا تھا، مجھے امید کہ ہے عثمان مزید ریسز میں بھی اپنی اس پرفارمنس کو جاری رکھے گا۔
واہ کینٹ سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ قومی ایتھلیٹ عمیر کیانی نے کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو اپنا آئیڈیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان جیسا نام بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
عمیر کیانی کے ہیڈ کوچ عرفان انور کا کہنا تھا کہ عمیر ابتدائی دنوں سے ہی شاٹ پٹ اور جیولین تھرونگ میں بہت مہارت رکھتا ہے اور ورلڈ گیمز کیلئے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تیاری گزشتہ دو برس سے جاری تھی، امید ہے کہ شاٹ پٹ میں بھی اپنی عمدہ کارکردگی کے سلسلے کو جاری رکھے گا۔
اسپیشل اولمپک ورلڈ گیمز کے سائیکلنگ ایونٹ میں پہلی بار ورلڈ گیمز میں حصہ لینے والے عثمان قمر نے 5 کلومیٹر روڈ ریس کا فاصلہ 7 منٹ 21.59 سیکنڈ میں مکمل کر کے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔
جیولین مینز ایونٹ میں پا کستان کے عمیرکیانی نے 38.81 میٹر تھرو کر کے گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا جبکہ عمیمہ افتخار نے جیولین کی ویمنز ایونٹ میں 10.47 میٹرتھرو کر کے سلورمیڈل جیت لیا۔
گولڈ میڈل ونر عثمان قمر کا کہنا تھا کہ ورلڈ گیمز کیلئے بھرپور تیاری کی تھی اور امید تھی کہ میں وکٹری اسٹینڈ تک ضرور پہنچوں گا، گولڈ میڈل جیتنا ایک خواب تھا جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے عثمان قمر نے بتایا کہ وہ 2016 سے سائیکلنگ کررہے ہیں اور ورلڈ گیمز کیلئے دو کیمپس بھی اٹینڈ کئے، عثمان قمر نے کہا کہ اپنی ہیڈ کوچ ماہم طارق اور اسپیشل اولمپک پاکستان کا مشکور جنہوں نے میری ٹریننگ میں بہت مدد کی۔
عثمان کی ہیڈ کوچ ماہم طارق کا کہنا تھا کہ عثمان کی ورلڈ گیمز میں شرکت آخری لمحات میں ہوئی اور قومی دستے کی روانگی سے صرف ایک دن قبل عثمان کا ویزا لگا تھا، مجھے امید کہ ہے عثمان مزید ریسز میں بھی اپنی اس پرفارمنس کو جاری رکھے گا۔
واہ کینٹ سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ قومی ایتھلیٹ عمیر کیانی نے کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو اپنا آئیڈیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان جیسا نام بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
عمیر کیانی کے ہیڈ کوچ عرفان انور کا کہنا تھا کہ عمیر ابتدائی دنوں سے ہی شاٹ پٹ اور جیولین تھرونگ میں بہت مہارت رکھتا ہے اور ورلڈ گیمز کیلئے اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تیاری گزشتہ دو برس سے جاری تھی، امید ہے کہ شاٹ پٹ میں بھی اپنی عمدہ کارکردگی کے سلسلے کو جاری رکھے گا۔