مویشی منڈی خریدار اور بیو پاری بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نالاں
زیادہ تر شہری وزن نہیں بلکہ نسل پر توجہ دے رہے ہیں،ساڑھے پانچ لاکھ جانورآئے،ڈھائی لاکھ جانور فروخت ہوئے
عید قرباں میں صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا، سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے ناردرن بائی پاس پر قائم مرکزی مویشی منڈی میں گہما گہمی عروج پر ہوگئی، خریدار اور بیوپاری دونوں ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نالاں نظر آرہے ہیں، تاہم سال بہ سال جانوروں کی قیمتوں میں اضافے نے قربانی کے فریضے کے سلسلے میں تو کمی نہیں کی تاہم مہنگائی کی وجہ سے خریداروں نے معیار بدل لیے۔
تفصیلات کے مطابق نادرن بائی پاس پر قائم مویشی منڈی کیخوبصورت اور مختلف رنگ ونسل کے مویشیوں اور برقی قمقموں سے جگمگ کرنے والی مویشی منڈی نے کراچی والوں کے دلوں پرراج کرلیا ہے، 7 سو ایکڑ رقبے پر لگنے والی مویشی منڈی میں ساڑھے پانچ لاکھ جانور لائے چکے ہیں جس میں سے ڈھائی لاکھ جانور فروخت ہو چکے ہیں، منڈی میں 13 بلاکس ہیں جس میں سے 2 وی آئی پی بلاکس ہیں۔
جہاں اعلیٰ نسل کے مہنگے جانور موجود ہیں جبکہ بکرے، بیل گائے، اونٹ، دنبے کے الگ الگ بلاکس ہیں،ہر خیمہ منفرد رنگوں سے سجایا گیا ہے، جس میں نارنجی، سبز، لال، گلابی، سفید اور نیلا رنگ شامل ہیں، جانوروں کیلیے بیوپاریوں کو 20 لیٹر فی جانور کے حساب سے پانی دیا جارہا ہے، بجلی اور ٹینٹ کی سہولت بھی ہے بیمار جانور کیلیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔
چار ہزار فی جانور ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، زیادہ تر شہری وزن نہیں بلکہ نسل پر توجہ دے رہے ہیں، برہمن،ساہیوال،آسٹریلین نسل کی گائے، بیل ، کاموری،سندھی ، ٹاپری اور گلابی نسل کے بکرے ،ریگستانی،چولستانی، سبی سمیت دیگر نسل کے جانور ملک بھر سے لائے گئے ہیں، شہری اپنے من پسند خوبصورت جانور خریدنے کیلیے بہت پر جوش نظر آئے، رواں سال سیکیورٹی کے انتظامات بہتر ہیں کراچی ٹول پلازہ اور دیگر پکے راستوں پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
کیمرے سے گزرنے والے ملزمان گاڑیوں کے نمبر، چہرے کی شناخت میں آسانی ہوگی، 5 سو سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں، نادرن بائی پاس مویشی منڈی کے ترجمان مطاہر چاؤلہ نے کہا کہ امن و امان سے متعلق پولیس کے بہتر اقدامات کی وجہ سے شہری اپنی فیملیز کے ہمراہ آرہے ہیں منڈی کا وزٹ کرنے والے شوقین اور خریدار گھنٹوں لائن میں لگ رہے ہیں شہریوں نے اپنی گاڑیا ں کھڑی کرکے پیدل گشت کیا اورخوبصورت من پسند مویشیوں کو تلاش کررہے ہیں جیسے جیسے عید نزدیک آرہی ہے ویسے ہی شہریوں نے منڈی کا رخ کر لیا۔
منڈی میں کچھ خریدے ہوئے جانور بھی موجود تھے ،مالکان انہھیں دکھاتے ہیں تاکہ مستقبل کے گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکیں، بیوپاریوں کا کہنا تھا کہ اس بار چارہ مہنگا ہوگیا ہے ، ٹرالر کا کرایہ بھی ایک لاکھ سے بڑھا کر دو لاکھ ہوگیا، جانور مہنگے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، اس بار خریدار بہت کم ہیں ڈکیتیوں کی افواہوں کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہیں،امید ہے کہ اس ہفتے جانور فروخت کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے اور اپنے گاؤں جا کر اپنوں کے ساتھ عید منائیں گے۔
خریداروں کا کہنا تھا گزشتہ سال جس قیمت میں گائے خریدتے تھے اس سال اس قیمت پر بکرے مل رہے ہیں ،قیمتوں میں دگنا اضافہ ہوگیا، کوشش ہے کہ سودا بن جائے بیوپاریوں سے طویل سودے بازی کرنی پڑ رہی ہے کوشش ہے کہ جانور لے کر ہی جائیں اتنا لمبا سفر دوبارہ طے کرنا مشکل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نادرن بائی پاس پر قائم مویشی منڈی کیخوبصورت اور مختلف رنگ ونسل کے مویشیوں اور برقی قمقموں سے جگمگ کرنے والی مویشی منڈی نے کراچی والوں کے دلوں پرراج کرلیا ہے، 7 سو ایکڑ رقبے پر لگنے والی مویشی منڈی میں ساڑھے پانچ لاکھ جانور لائے چکے ہیں جس میں سے ڈھائی لاکھ جانور فروخت ہو چکے ہیں، منڈی میں 13 بلاکس ہیں جس میں سے 2 وی آئی پی بلاکس ہیں۔
جہاں اعلیٰ نسل کے مہنگے جانور موجود ہیں جبکہ بکرے، بیل گائے، اونٹ، دنبے کے الگ الگ بلاکس ہیں،ہر خیمہ منفرد رنگوں سے سجایا گیا ہے، جس میں نارنجی، سبز، لال، گلابی، سفید اور نیلا رنگ شامل ہیں، جانوروں کیلیے بیوپاریوں کو 20 لیٹر فی جانور کے حساب سے پانی دیا جارہا ہے، بجلی اور ٹینٹ کی سہولت بھی ہے بیمار جانور کیلیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔
چار ہزار فی جانور ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، زیادہ تر شہری وزن نہیں بلکہ نسل پر توجہ دے رہے ہیں، برہمن،ساہیوال،آسٹریلین نسل کی گائے، بیل ، کاموری،سندھی ، ٹاپری اور گلابی نسل کے بکرے ،ریگستانی،چولستانی، سبی سمیت دیگر نسل کے جانور ملک بھر سے لائے گئے ہیں، شہری اپنے من پسند خوبصورت جانور خریدنے کیلیے بہت پر جوش نظر آئے، رواں سال سیکیورٹی کے انتظامات بہتر ہیں کراچی ٹول پلازہ اور دیگر پکے راستوں پر کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
کیمرے سے گزرنے والے ملزمان گاڑیوں کے نمبر، چہرے کی شناخت میں آسانی ہوگی، 5 سو سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں، نادرن بائی پاس مویشی منڈی کے ترجمان مطاہر چاؤلہ نے کہا کہ امن و امان سے متعلق پولیس کے بہتر اقدامات کی وجہ سے شہری اپنی فیملیز کے ہمراہ آرہے ہیں منڈی کا وزٹ کرنے والے شوقین اور خریدار گھنٹوں لائن میں لگ رہے ہیں شہریوں نے اپنی گاڑیا ں کھڑی کرکے پیدل گشت کیا اورخوبصورت من پسند مویشیوں کو تلاش کررہے ہیں جیسے جیسے عید نزدیک آرہی ہے ویسے ہی شہریوں نے منڈی کا رخ کر لیا۔
منڈی میں کچھ خریدے ہوئے جانور بھی موجود تھے ،مالکان انہھیں دکھاتے ہیں تاکہ مستقبل کے گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکیں، بیوپاریوں کا کہنا تھا کہ اس بار چارہ مہنگا ہوگیا ہے ، ٹرالر کا کرایہ بھی ایک لاکھ سے بڑھا کر دو لاکھ ہوگیا، جانور مہنگے فروخت کرنے پر مجبور ہیں، اس بار خریدار بہت کم ہیں ڈکیتیوں کی افواہوں کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہیں،امید ہے کہ اس ہفتے جانور فروخت کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے اور اپنے گاؤں جا کر اپنوں کے ساتھ عید منائیں گے۔
خریداروں کا کہنا تھا گزشتہ سال جس قیمت میں گائے خریدتے تھے اس سال اس قیمت پر بکرے مل رہے ہیں ،قیمتوں میں دگنا اضافہ ہوگیا، کوشش ہے کہ سودا بن جائے بیوپاریوں سے طویل سودے بازی کرنی پڑ رہی ہے کوشش ہے کہ جانور لے کر ہی جائیں اتنا لمبا سفر دوبارہ طے کرنا مشکل ہوجائے گا۔