بحراوقیانوس میں دنیا کی امیر ترین شخصیات کو ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے لیے لے جانے والی لاپتا آبدوز ٹائٹن میں مجموعی طور پر 5 سیاح ہیں جن میں معروف پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد بھی شامل ہیں۔
سیاحتی آبدوز کی تلاش کا عمل بڑے پیمانے پر جاری ہے جبکہ سرچ آپریشن میں تاحال کامیابی کے تمام امکانات گزرتے وقت کے ساتھ دم توڑتے جارہے ہیں کیونکہ آبدوز میں چند دنوں کی آکسیجن ہوتی ہے۔
دنیا بھر میں آبدوز میں سوار ہو کر ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے لیے جانے والی شخصیات بھی زیر بحث ہیں۔ کیا آپ پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سیلمان داؤد کے بارے میں جانتے ہیں جو لاپتا آبدوز ٹائٹن میں سوار ہیں۔
شہزادہ داؤد پاکستان کے امیر ترین شخصیات میں سے ایک ہیں
شہزادہ داؤد پاکستان کے امیر ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ وہ اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔ کراچی میں واقع یہ کمپنی متعدد شعبوں میں کام کرتی ہے جس میں کھاد، خوراک اور توانائی کی پیداوار ہے۔
48 سالہ شہزادہ داؤد نے بکنگھم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جہاں انہوں نے ایل ایل بی کیا۔ انہوں نے عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹنگ میں فلاڈیلفیا یونیورسٹی سے تعلیم بھی حاصل کی۔
شہزادہ داؤد کی کل دولت
رپورٹس کے مطابق، شہزادہ داؤد کی کل دولت اس وقت 136.73 ملین امریکی ڈالر ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ داؤد کا 19 سالہ بیٹا سلیمان داؤد بھی آبدوز میں سوار ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق شہزادہ داؤد کا بیٹا سائنس فکشن کا پرستار اور والی بال کی وجہ سے مشہور ہے۔
شہزادہ داؤد اور ان کا 19 سالہ بیٹا 18 جون کو ٹائٹینک جہاز کا ملبہ دیکھنے کے لیے آبدوز پر سوار ہوئے۔ تاہم آبدوز کے لاپتا ہونے کے بعد سے ان دونوں سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔
دریں اثنا شہزادہ داؤد کی اہلیہ کرسٹینا اور بیٹی علینا اپنے خاندان کے بارے میں خبر کی منتظر ہیں۔