بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 4 کشمیری نوجوان شہید
رواں ماہ بھارتی فوج کے ہاتھوں شہد ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 10 ہوگئی
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 4 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی نے جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑہ میں سرچ آپریشن کیا۔ جس کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔ خواتین کی تذلیل اور بچوں کو ہراساں کیا گیا۔
قابض بھارتی فوج نے علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کردیا اور ایمبولینس کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انسانیت سے عاری اور تشدد کرنے کے عادی فوجی اہلکاروں نے بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 نوجوان شہید ہوگئے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ لاشیں لواحقین کو دینے کے بجائے مقامی پولیس کے حوالے کردیں۔
شہداء کے والدین اپنے پیاروں کی لاشوں کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے شہید ہونے والے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کی کوشش کی۔
اہل محلہ اور علاقہ مکینوں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی فوج کے کیمپ کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ نوجوان نہتے تھے اور مقامی کالج میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔
واضح رہے کہ 19 جون کو بھی اسی ضلع میں بھارتی فوج نے 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ رواں ماہ بھارتی فوج کے ہاتھوں شہد ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 10 ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی نے جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑہ میں سرچ آپریشن کیا۔ جس کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔ خواتین کی تذلیل اور بچوں کو ہراساں کیا گیا۔
قابض بھارتی فوج نے علاقے کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کردیا اور ایمبولینس کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انسانیت سے عاری اور تشدد کرنے کے عادی فوجی اہلکاروں نے بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج نے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 نوجوان شہید ہوگئے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ لاشیں لواحقین کو دینے کے بجائے مقامی پولیس کے حوالے کردیں۔
شہداء کے والدین اپنے پیاروں کی لاشوں کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے شہید ہونے والے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کی کوشش کی۔
اہل محلہ اور علاقہ مکینوں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی فوج کے کیمپ کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ نوجوان نہتے تھے اور مقامی کالج میں تعلیم حاصل کررہے تھے۔
واضح رہے کہ 19 جون کو بھی اسی ضلع میں بھارتی فوج نے 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ رواں ماہ بھارتی فوج کے ہاتھوں شہد ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 10 ہوگئی۔