وزیراعظم کی چینی وزیراعظم فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر سے ملاقاتیں

مختلف امور پر تبادلہ خیال، وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کی امداد پر چین اور جرمنی کا شکریہ ادا کیا

(فوٹو : ٹوئٹر)

وزیراعظم شہباز شریف نے پیرس میں چینی ہم منصب، فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر سے ملاقاتیں کیں اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور چین کی اسٹیٹ کونسل کے وزیراعظم لی کی چیانگ کی آج نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق سربراہی اجلاس کے موقع پر پیرس میں ملاقات ہوئی۔ رواں سال مارچ میں وزارت عظمی کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد وزیراعظم لی کی چیانگ کی وزیراعظم شہبازشریف سے یہ پہلی ملاقات تھی۔

ملاقات پاکستان اور چین کی سدابہار آزمودہ کوآپریٹو شراکت داری کی روایتی خیرسگالی اور پرجوش ماحول میں ہوئی۔ ملاقات کے دوران دونوں قائدین نے پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلووں اور دوطرفہ معاشی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی۔



وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی منفرد ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہرے برادرانہ جذبات استوار ہیں جو وقت اور حالات کی تبدیلی سے بے نیاز ہیں۔



پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی مستحکم انداز میں ترقی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں اطراف نے اس امر پر اتفاق کیا کہ سی پیک پاکستان کی سماجی ومعاشی ترقی میں مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے چینی ہم منصب کو پاکستان اور چین کے درمیان اعلی سطح کے رابطوں کی رفتار برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے چینی ہم منصب کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جو وزیراعظم لی کی چیانگ نے قبول کرلی۔

فرانسیسی صدر سے ملاقات


وزیراعظم شہباز شریف فرانس کے صدارتی محل پہنچ پہچنے پر فرانس کے صدر ایمانوئیل میخواں اور فرسٹ لیڈی بریییٹ میری کلاڈ میخواں نے استقبال کیا۔ صدر میخواں نے وزیراعظم شہباز شریف کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔



دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے لیے خیرسگالی کے کلمات ادا کیے اور ایک دوسرے کے عوام کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام دیا۔ دونوں قائدین کے درمیان دوطرفہ بات چیت ہوئی دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلو اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے امور زیر غور آئیں گے۔

جرمن چانسلر سے ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف نے جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کی۔ جرمن چانسلر نے کہا کہ آپ سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔ جرمن چانسلر نے پاکستان کی حکومت اور عوام کے لیے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔

دونوں قائدین نے نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے جرمنی کی امداد اور 163 ملین یورو کی معاشی معاونت کی فراہمی پر جرمنی کا شکریہ ادا کیا۔



وزیراعظم نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 27 ملین یورو کی اضافی رقم سیلاب متاثرین کی مدد اور خوراک کی فراہمی کے لئے استعمال ہوئی، جرمنی کی ترقی کو ہمیشہ ایک مثال کے طورپر پیش کیا ہے، جرمنی نے جس طرح محنت سے اپنا مقام بنایا ہے، وہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک عمدہ مثال ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ذاتی طور پر جرمنی کی ترقی، جرمن قوم کی محنت اور عزم کا گروید ہوں، امید کرتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی سے خطرات اور معاشی دباﺅ جیسے مسائل میں جرمنی ترقی پزیر ممالک کی آواز بنے گا، ترقی پزیر ممالک سے مالیاتی دباﺅ میں کمی سے وہاں کے عوام کو ریلیف دینے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے پاکستان میں جرمن کمپنیوں اور این جی اوز کی خدمات کو سراہا۔ دونوں قائدین نے پاکستان اور جرمنی میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
Load Next Story