جمہوری نظام کو اس بند گلی میں نہ دھکیلا جائے جس میں پی ٹی آئی کو دھکیل دیا گیا بلاول
الیکشن کا روڈ میپ قوم کے سامنے لانا ضروری ہے، اداروں میں موجود تقسیم کو بھی ختم کرنا ضروری ہے، چیئرمین پی پی پی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کو اس بند گلی میں نہ دھکیلا جائے، جس میں پی ٹی آئی کو دھکیل دیا گیا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاست گالم گلوچ اور کردار کشی کی سیاست نہیں، ہم سب کو ملکر وزیر اعظم شہباز شریف کومضبوط کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جو آئین، قانون ،انسانی حقوق کو نہیں مانتے تھے وہ آج انسانی حقوق کی بات کر رہے ہیں، سیاسی جماعت کو سیاسی جماعت بن کر کام کرنا چاہیے، اگر سیاسی جماعتوں نے دہشتگروں کی طریقہ کار اپنانے ہیں، تو پیپلز پارٹی کے دل میں ان کے لیے کوئی نرمی نہیں، پیپلز پارٹی کل بھی اسی جمہوریت اور آئین کے ساتھ تھی آج بھی اسی کیساتھ ہیں، اگر کوئی پینٹا گون پر حملہ کرے گا تو کیا اسے چھوڑا جائیگا، ہم پر بھی ایک ذمہ داری ہے۔۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے اپنی جماعت کو جس بند گلی میں دھکیلا ہے، پی ٹی آئی کو پہنچنے والا نقصان چیئرمین پی ٹی آئی خود بھگتیں، لیکن باقی سیاسی جماعتوں پر ذمہ داری ہے ہم نے یقینی بنانا ہے کہ اس بند گلی میں ہمارے پورے جمہوری نظام کو نہ دھکیلا جائے، اس کا نقصان صرف غیر جمہوری سیاست کرنے والوں تک محدود رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی، ہمیں معاشی کیساتھ ساتھ سیاسی استحکام کا روڈ میپ بھی پیش کرنا ہوگا، جس کےلیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا اور الیکشن کا روڈ میپ قوم کے سامنے لانا ضروری ہے۔
بلاول نے زور دیا اس میں حکومت و اپوزیشن کیساتھ باقی اداروں کا بھی کردار ہے، تاکہ ملک میں سیاسی تقسیم کیساتھ ساتھ اداروں میں موجود تقسیم کو بھی ختم کریں، ورنہ اس کے بغیر سیاسی استحکام قائم کرنا بہت مشکل ہوگا۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاست گالم گلوچ اور کردار کشی کی سیاست نہیں، ہم سب کو ملکر وزیر اعظم شہباز شریف کومضبوط کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جو آئین، قانون ،انسانی حقوق کو نہیں مانتے تھے وہ آج انسانی حقوق کی بات کر رہے ہیں، سیاسی جماعت کو سیاسی جماعت بن کر کام کرنا چاہیے، اگر سیاسی جماعتوں نے دہشتگروں کی طریقہ کار اپنانے ہیں، تو پیپلز پارٹی کے دل میں ان کے لیے کوئی نرمی نہیں، پیپلز پارٹی کل بھی اسی جمہوریت اور آئین کے ساتھ تھی آج بھی اسی کیساتھ ہیں، اگر کوئی پینٹا گون پر حملہ کرے گا تو کیا اسے چھوڑا جائیگا، ہم پر بھی ایک ذمہ داری ہے۔۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے اپنی جماعت کو جس بند گلی میں دھکیلا ہے، پی ٹی آئی کو پہنچنے والا نقصان چیئرمین پی ٹی آئی خود بھگتیں، لیکن باقی سیاسی جماعتوں پر ذمہ داری ہے ہم نے یقینی بنانا ہے کہ اس بند گلی میں ہمارے پورے جمہوری نظام کو نہ دھکیلا جائے، اس کا نقصان صرف غیر جمہوری سیاست کرنے والوں تک محدود رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی، ہمیں معاشی کیساتھ ساتھ سیاسی استحکام کا روڈ میپ بھی پیش کرنا ہوگا، جس کےلیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا اور الیکشن کا روڈ میپ قوم کے سامنے لانا ضروری ہے۔
بلاول نے زور دیا اس میں حکومت و اپوزیشن کیساتھ باقی اداروں کا بھی کردار ہے، تاکہ ملک میں سیاسی تقسیم کیساتھ ساتھ اداروں میں موجود تقسیم کو بھی ختم کریں، ورنہ اس کے بغیر سیاسی استحکام قائم کرنا بہت مشکل ہوگا۔