کراچی رینجرزکی وردی میں ملبوس افراد 10لاکھ کاسامان لوٹ کرفرار
6مسلح افراد بینک افسرافتخار کے گھرکی دیوار کود کراور دروازہ توڑ کرگھر میں داخل ہوئے اور اہلخانہ کو یرغمال بنالیا۔
ٹارگٹڈآپریشن کے بہانے گلشن معمارمیں رینجرزکی وردی اورسادہ لباس میںملبوس مسلح ملزمان گھر میں گھس کراہلخانہ کویرغمال بناکر گھرسے 10لاکھ روپے سے زائدمالیت کاسامان لوٹ کرفرار ہوگئے۔
مددگار 15پراطلاع دیے جانے کے باوجودپولیس ایک گھنٹے کی تاخیر سے موقع پرپہنچی۔ گلشن معمار تھانے کے ہیڈ محرر اے ایس آئی رضا نے بتایا اہلخانہ کا کہنا ہے کہ منگل اوربدھ کی درمیانی شب 6مسلح افراد بینک افسرافتخار کے گھرکی دیوار کود کراور دروازہ توڑ کرگھر میں داخل ہوئے اور اہلخانہ کو یرغمال بنالیا۔ 4ملزمان نے رینجرزکی وردی پہنی ہوئی تھی اور ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھی جبکہ 2ملزمان قمیض شلوار میں تھے جوٹی ٹی پستول سے مسلح تھے۔ انھوں بتایا کہ ملزمان نے خود کو رینجرز اہلکار ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ٹارگٹڈ آپریشن چل رہا ہے اور تلاشی کے لیے آئے ہیں۔ مسلح ملزمان نے گھر کے تمام مردوں کے ہاتھ پشت پر باندھ کر منہ پرکپڑا ڈال کر ایک کمرے میں جبکہ خواتین کو دوسرے کمرے میں بند کر دیا اور گھر کی تلاشی کے دوران مجموعی طورپر 10لاکھ روپے سے زائد مالیت کا سامان جس میں طلائی زیورات، کئی موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر پولیس کی ہیلپ لائن مددگار 15پر دی گئی تاہم پولیس ایک گھنٹے کی تاخیر سے موقع پر پہنچی اور گھر کا معائنہ کرکے چلی گئی تاہم بعدازاں پولیس نے گھرکے مالک بینک افسرافتخار کی مدعیت میں واردات کا مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ ایک جانب شہر میں سادہ لباس افرادکی جانب سے شہریوں کو اغوا کرنے کا سلسلہ جاری ہے وہیںرینجرز کی وردی میں ملبوس ملزمان کی جانب سے گھروں میںتلاشی کے بہانے بہ آسانی داخل ہو کر لوٹ مار کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
مددگار 15پراطلاع دیے جانے کے باوجودپولیس ایک گھنٹے کی تاخیر سے موقع پرپہنچی۔ گلشن معمار تھانے کے ہیڈ محرر اے ایس آئی رضا نے بتایا اہلخانہ کا کہنا ہے کہ منگل اوربدھ کی درمیانی شب 6مسلح افراد بینک افسرافتخار کے گھرکی دیوار کود کراور دروازہ توڑ کرگھر میں داخل ہوئے اور اہلخانہ کو یرغمال بنالیا۔ 4ملزمان نے رینجرزکی وردی پہنی ہوئی تھی اور ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھی جبکہ 2ملزمان قمیض شلوار میں تھے جوٹی ٹی پستول سے مسلح تھے۔ انھوں بتایا کہ ملزمان نے خود کو رینجرز اہلکار ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں ٹارگٹڈ آپریشن چل رہا ہے اور تلاشی کے لیے آئے ہیں۔ مسلح ملزمان نے گھر کے تمام مردوں کے ہاتھ پشت پر باندھ کر منہ پرکپڑا ڈال کر ایک کمرے میں جبکہ خواتین کو دوسرے کمرے میں بند کر دیا اور گھر کی تلاشی کے دوران مجموعی طورپر 10لاکھ روپے سے زائد مالیت کا سامان جس میں طلائی زیورات، کئی موبائل فون اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر پولیس کی ہیلپ لائن مددگار 15پر دی گئی تاہم پولیس ایک گھنٹے کی تاخیر سے موقع پر پہنچی اور گھر کا معائنہ کرکے چلی گئی تاہم بعدازاں پولیس نے گھرکے مالک بینک افسرافتخار کی مدعیت میں واردات کا مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ ایک جانب شہر میں سادہ لباس افرادکی جانب سے شہریوں کو اغوا کرنے کا سلسلہ جاری ہے وہیںرینجرز کی وردی میں ملبوس ملزمان کی جانب سے گھروں میںتلاشی کے بہانے بہ آسانی داخل ہو کر لوٹ مار کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔