پی سی بی الیکشن سابق کمیٹی کے ارکان نے عدالت سے رجوع کرلیا
ابتدئی سماعت پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سابق مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان شکیل شیخ اور گل زادہ نے گورننگ بورڈ اور چیئرمین الیکشن کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق دونوں کیسز کی ابتدئی سماعت پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی، جس میں بورڈ کے الیکشن کے حوالے سے عدالتی حکم کا اہم اعلان متوقع ہے۔
چیئرمین پی سی بی کیلئے انتخاب کا عمل منگل کو لاہور میں ہونا ہے جبکہ عہدے کیلئے ذکا اشرف کو فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی سی بی نے نئے بورڈ آف گورنرز کا اعلان کردیا
دوسری جانب گزشتہ دنوں مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کے بنائے ہوئے بورڈ آف گورنرز کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمشنر شہزاد فاروق رانا نے نئی باڈی کا اعلان کردیا تھا، چیئرمین پی سی بی کا انتخاب 28 جون کو ہونا ہے۔
مزید پڑھیں: گورننگ بورڈ؛ چیئرمین نے قانونی رائے طلب کرلی
واضح رہے کہ 21 جون کو گورننگ بورڈ کے معاملے پر قائم مقام چیئرمین پی سی بی نے قانونی رائے طلب کرلی تھی، مینجمنٹ کمیٹی نے منعقدہ اجلاس میں گورننگ بورڈ کے 8 ارکان کا اعلان کردیا تھا۔
البتہ وزارت بین الصوبائی امور کا کہنا ہے کہ 19 اور20 جون کی درمیانی شب چونکہ کمیٹی کی مدت ختم ہوگئی اس لیے اسے فیصلوں کا کوئی اختیار نہیں۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق دونوں کیسز کی ابتدئی سماعت پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی، جس میں بورڈ کے الیکشن کے حوالے سے عدالتی حکم کا اہم اعلان متوقع ہے۔
چیئرمین پی سی بی کیلئے انتخاب کا عمل منگل کو لاہور میں ہونا ہے جبکہ عہدے کیلئے ذکا اشرف کو فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: پی سی بی نے نئے بورڈ آف گورنرز کا اعلان کردیا
دوسری جانب گزشتہ دنوں مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کے بنائے ہوئے بورڈ آف گورنرز کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمشنر شہزاد فاروق رانا نے نئی باڈی کا اعلان کردیا تھا، چیئرمین پی سی بی کا انتخاب 28 جون کو ہونا ہے۔
مزید پڑھیں: گورننگ بورڈ؛ چیئرمین نے قانونی رائے طلب کرلی
واضح رہے کہ 21 جون کو گورننگ بورڈ کے معاملے پر قائم مقام چیئرمین پی سی بی نے قانونی رائے طلب کرلی تھی، مینجمنٹ کمیٹی نے منعقدہ اجلاس میں گورننگ بورڈ کے 8 ارکان کا اعلان کردیا تھا۔
البتہ وزارت بین الصوبائی امور کا کہنا ہے کہ 19 اور20 جون کی درمیانی شب چونکہ کمیٹی کی مدت ختم ہوگئی اس لیے اسے فیصلوں کا کوئی اختیار نہیں۔