خاتون ٹک ٹاکر کا مبینہ قتل شوہر اور ساس زیر حراست
ساس نے اپنے ابتدائی بیان میں غلط بیانی سے کام لیا تھا، پولیس
جناح ہسپتال میں ٹک ٹاکر گرل عائشہ کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس نے جاں بحق لڑکی عائشہ کی ساس ثوبیہ اور شوہر عادل کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے ، ایس ایس پی سائوتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ جاں بحق لڑکی عائشہ کا شوہر عادل نشے کا عادی ہے جو گزشتہ کئی روز سے گھر میں موجود نہیں تھا جسے گزشتہ روز بیان کیلئے طلب کیا گیا تھا مگر وہ پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوا جس کے پیش نظر اسے حراست میں لیا گیا ہے اور ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سائوتھ نے بتایا کہ ٹک ٹاک گرل عائشہ کی ساس نے گزشتہ روز غلط بیانی سے کام لیا تھا کہ وہ گجرات کی رہائشی ہیں اور گزشتہ روز کراچی پہنچی ہیں، جب ان سے سفری دستاویزات طلب کی گئیں تو اُن کے پاس ریکارڈ موجود نہیں تھا، پولیس نے مشکوک بیانات کی روشنی میں ساس ثوبیہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ثوبیہ گلستان جوہر کی رہائشی ہے اور خاتون کا ایک بیوٹی پارلر بھی ہے، پولیس نے جناح ہسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والوں کی تلاش میں ضلع سائوتھ کے تمام گیسٹ ہائوسز کے ریکارڈ کی بھی جانچ پڑتال شروع کردی ہے، ابتدائی تحقیقات میں لڑکی کسی گیسٹ ہائوس نہیں بلکہ کسی پرائیویٹ بنگلے میں برتھ ڈے پارٹی کیلئے گئی تھی۔
پولیس نے بنگلے اور ایک خاتون سمیت دو افراد کے حوالے سے تفتیش شروع کردی ہے، تفتیش میں خاتون ثوبیہ نے جناح ہسپتال میں چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد کو شناخت کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق خاتون کی لاش والد اورشوہرکے سپرد کی جائے گی اورمقدمہ بھی والد کی مدعیت میں درج کیا جائے گا، والد کے انکار پر سرکار کی مدعیت میں درج کیا جائے گا، متوفیہ ڈیفنس فیز ون کے گھرمیں نجی محفل میں شریک تھی، گھر بند ہے اور اب تک مالک سامنے نہیں آیا، گھر میں کوئی کرایہ پرنہیں رہ رہا، واقعے کے مقدمہ میں گھرکے مالک کو بھی نامزد کریں گے۔
پولیس حکام کے مطابق جس گاڑی میں متوفیہ خاتون کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی وہ گاڑی پولیس کی تحویل اورمالک پولیس کی حراست میں ہے، زیر حراست گاڑی کے مالک ولی الرحمان نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ماہانہ ادائیگی پر اپنی گاڑی بدر کمرشل پر واقع رینٹ اے کار کے مالک احمد کو دی تھی، پولیس کے مطابق رینٹ اے کار کا مالک احمد بھی غائب ہے جس کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق لڑکی کی ساس نے قانونی کاروائی سے انکار کردیا ہے، میت متوفیہ خاتون کے والد محمد حنیف یا شوہرعادل کے حوالے ہی کی جائے گی، انہوں نے مزید بتایا کہ عائشہ کی والدہ وفات پاچکی ہیں، یہ 5 بہنیں اور ایک بھائی ہیں، کوشش ہے کہ عائشہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے اگروالد نے مقدمہ درج نا کروایا توسرکارکی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ واقعے کے مقدمہ میں گھر کے مالک کو بھی نامزد کریں گے، متوفیہ عائشہ کی لاش جناح اسپتال میں چھوڑ کرفرار ہونے والی خاتون سحرش اورمرد جبران کی تلاش جاری ہے، رات گئے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے لیکن کوئی کامیابی نہیں مل سکی، پولیس کوشش کر رہی ہے کہ جلد از جلد مفرور ملزمان کو گرفتارکیا جائے تاکہ کیس میں پیشرفت ہوسکے، اس کيس کو منطقی انجام تک پہنچاکر تمام ذمہ داران کو کٹہرے ميں کھڑا کريں گے۔
پولیس نے جاں بحق لڑکی عائشہ کی ساس ثوبیہ اور شوہر عادل کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے ، ایس ایس پی سائوتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ جاں بحق لڑکی عائشہ کا شوہر عادل نشے کا عادی ہے جو گزشتہ کئی روز سے گھر میں موجود نہیں تھا جسے گزشتہ روز بیان کیلئے طلب کیا گیا تھا مگر وہ پولیس کے سامنے پیش نہیں ہوا جس کے پیش نظر اسے حراست میں لیا گیا ہے اور ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی سائوتھ نے بتایا کہ ٹک ٹاک گرل عائشہ کی ساس نے گزشتہ روز غلط بیانی سے کام لیا تھا کہ وہ گجرات کی رہائشی ہیں اور گزشتہ روز کراچی پہنچی ہیں، جب ان سے سفری دستاویزات طلب کی گئیں تو اُن کے پاس ریکارڈ موجود نہیں تھا، پولیس نے مشکوک بیانات کی روشنی میں ساس ثوبیہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ثوبیہ گلستان جوہر کی رہائشی ہے اور خاتون کا ایک بیوٹی پارلر بھی ہے، پولیس نے جناح ہسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والوں کی تلاش میں ضلع سائوتھ کے تمام گیسٹ ہائوسز کے ریکارڈ کی بھی جانچ پڑتال شروع کردی ہے، ابتدائی تحقیقات میں لڑکی کسی گیسٹ ہائوس نہیں بلکہ کسی پرائیویٹ بنگلے میں برتھ ڈے پارٹی کیلئے گئی تھی۔
پولیس نے بنگلے اور ایک خاتون سمیت دو افراد کے حوالے سے تفتیش شروع کردی ہے، تفتیش میں خاتون ثوبیہ نے جناح ہسپتال میں چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد کو شناخت کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق خاتون کی لاش والد اورشوہرکے سپرد کی جائے گی اورمقدمہ بھی والد کی مدعیت میں درج کیا جائے گا، والد کے انکار پر سرکار کی مدعیت میں درج کیا جائے گا، متوفیہ ڈیفنس فیز ون کے گھرمیں نجی محفل میں شریک تھی، گھر بند ہے اور اب تک مالک سامنے نہیں آیا، گھر میں کوئی کرایہ پرنہیں رہ رہا، واقعے کے مقدمہ میں گھرکے مالک کو بھی نامزد کریں گے۔
پولیس حکام کے مطابق جس گاڑی میں متوفیہ خاتون کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی وہ گاڑی پولیس کی تحویل اورمالک پولیس کی حراست میں ہے، زیر حراست گاڑی کے مالک ولی الرحمان نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ماہانہ ادائیگی پر اپنی گاڑی بدر کمرشل پر واقع رینٹ اے کار کے مالک احمد کو دی تھی، پولیس کے مطابق رینٹ اے کار کا مالک احمد بھی غائب ہے جس کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق لڑکی کی ساس نے قانونی کاروائی سے انکار کردیا ہے، میت متوفیہ خاتون کے والد محمد حنیف یا شوہرعادل کے حوالے ہی کی جائے گی، انہوں نے مزید بتایا کہ عائشہ کی والدہ وفات پاچکی ہیں، یہ 5 بہنیں اور ایک بھائی ہیں، کوشش ہے کہ عائشہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے اگروالد نے مقدمہ درج نا کروایا توسرکارکی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ واقعے کے مقدمہ میں گھر کے مالک کو بھی نامزد کریں گے، متوفیہ عائشہ کی لاش جناح اسپتال میں چھوڑ کرفرار ہونے والی خاتون سحرش اورمرد جبران کی تلاش جاری ہے، رات گئے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے لیکن کوئی کامیابی نہیں مل سکی، پولیس کوشش کر رہی ہے کہ جلد از جلد مفرور ملزمان کو گرفتارکیا جائے تاکہ کیس میں پیشرفت ہوسکے، اس کيس کو منطقی انجام تک پہنچاکر تمام ذمہ داران کو کٹہرے ميں کھڑا کريں گے۔