دو لاکھ سے زائد ماہانہ آمدن اور گاڑیوں پر ٹیکس بڑھادیا گیا
سالانہ 24 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس 22.5 فیصد کردیا گیا، گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 6 تا 10 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ میں 2000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا ہے، اس کے علاوہ دو لاکھ روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والوں کے لیے بھی ٹیکس کی شرح بڑھا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترمیمی فنانس بل کے ذریعے 2001 سے 2500 سی سی کی گاڑیوں کی ویلیو پر6 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پہلے فائلرز کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے جبکہ نان فائلرز کے لیے 3 لاکھ روپے ٹیکس تھا۔
آئندہ بجٹ میں 2501 سے 3000 سی سی کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 8 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جو پہلے فائلرز کے لیے 2 لاکھ روپے اور نان فائلرز کے لیے 4 لاکھ تھا۔
اسی طرح 3000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جو اس سے پہلے فائلرز کیلیے اڑھائی لاکھ روپے اور نان فائلرز کیلیے 4.5 لاکھ روپے تھا۔
ترمیمی فنانس بل کے ذریعے سالانہ 24 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس میں 2.5 فیصد کا اضافہ کر کے 22.5 فیصد کر دیا گیا ہے، اس آمدن پر ایک لاکھ 65 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
بجٹ میں سالانہ 36 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے بڑھا کر 27.5 فیصد کر دیا گیا ہے، اس آمدن پر 4 لاکھ 35 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
اسی طرح سالانہ 60 لاکھ سے زائد آمدن پر انکم ٹیکس 32.5 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے، اس آمدن پر 10 لاکھ 95 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ترمیمی فنانس بل کے ذریعے 2001 سے 2500 سی سی کی گاڑیوں کی ویلیو پر6 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کیا گیا ہے، پہلے فائلرز کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے جبکہ نان فائلرز کے لیے 3 لاکھ روپے ٹیکس تھا۔
آئندہ بجٹ میں 2501 سے 3000 سی سی کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 8 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جو پہلے فائلرز کے لیے 2 لاکھ روپے اور نان فائلرز کے لیے 4 لاکھ تھا۔
اسی طرح 3000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے جو اس سے پہلے فائلرز کیلیے اڑھائی لاکھ روپے اور نان فائلرز کیلیے 4.5 لاکھ روپے تھا۔
ترمیمی فنانس بل کے ذریعے سالانہ 24 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس میں 2.5 فیصد کا اضافہ کر کے 22.5 فیصد کر دیا گیا ہے، اس آمدن پر ایک لاکھ 65 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
بجٹ میں سالانہ 36 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے بڑھا کر 27.5 فیصد کر دیا گیا ہے، اس آمدن پر 4 لاکھ 35 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
اسی طرح سالانہ 60 لاکھ سے زائد آمدن پر انکم ٹیکس 32.5 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے، اس آمدن پر 10 لاکھ 95 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔