پاکستان کی پہلی میوزک پالیسی کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا
نئی میوزک پالیسی سے پائیریسی، کاپی رائیٹس سمیت میوزک انڈسٹری کو درپیش دیگر مسائل حل ہوجائیں گے
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے میوزک انڈسٹری کے لیے بڑی خوش خبری سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پہلی میوزک پالیسی کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا۔
میوزک پالیسی کے ذریعے متعدد مراعات اور سہولیات سے میوزک انڈسٹری کو نئی زندگی ملے گی۔ نئی میوزک پالیسی سے پائیریسی، کاپی رائیٹس سمیت میوزک انڈسٹری کو درپیش دیگر مسائل حل ہوجائیں گے۔ پبلک پرفارمنس، پروڈکشن، ڈسری بیونیشن، ایڈیپٹیشن، ڈیوریشن، مکینیکل، کمیونیکیشن رائیٹس کو قانونی ڈھانچے میں لایا جا رہا ہے۔
ان اقدامات میں یوزرز اینڈ لائیسنسز کا مسئلہ بھی حل ہوگا جس سے میوزک انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔ مناپلائزیشن کے خاتمے کے ساتھ ساتھ میوزک ورکرز کے بنیادی قانونی حقوق کا تحفظ ہوگا، کاپی رائٹ سمیت میوزک اسٹیک ہولڈرز کو درپیش تمام مسائل اور مطالبات حل ہوں گے۔
میوزک کی تیاری، گانے والے، لکھنے والے اور دھن بنانے والوں کے قانونی حقوق کا تحفظ یقینی ہوگا۔ میوزک کی فروخت، اس کی چربہ سازی اور میوزک چرانے سے متعلق دیرینہ مسائل حل ہوجائیں گے۔
میوزک پالیسی ہمسایہ ممالک میں رائج قوانین اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تیاری کی گئی ہے جس میں پرانے میوزک کو محفوظ کرنے کے لیے خصوصی اقدامات بھی پالیسی میں شامل ہیں۔ مقامی اور فوک میوزک، علاقائی زبانوں میں موسیقی کے لیے بھی اقدامات پالیسی کا حصہ ہیں۔
گلوکاروں، لوک فنکاروں اور مقامی و علاقائی میوزک کو پروموٹ کریں گے۔ اس پالیسی کے ذریعے پاکستان کی موسیقی کے عظیم ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے اقدامات ہوں گے۔