حالیہ دنوں میں بحراوقیانوس میں غرقاب ہونے والی ٹائٹن آبدوز میں جاں بحق ہونے والے نوجوان سلیمان داؤد سمندر کی گہرائیوں میں روبک کیوب کا نیا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتے تھے۔
خیال رہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی ٹائٹن آبدوز میں پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے 16 سالہ بیٹے سلیمان داؤد سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
سلیمان داؤد کے حوالے سے ان کی والدہ کرسٹین داؤد نے بتایا کہ سلیمان داؤد نے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درخواست بھی دی جبکہ شہزادہ داؤد اپنے ہمراہ کیمرہ بھی ساتھ لے گئے تھے تاکہ سلیمان داؤد کے ریکارڈ بنانے کے لمحات کی ویڈیو بنائی گئی۔
کرسٹین داؤد نے بتایا کہ سلیمان داؤد نے کہا تھا کہ میں سمندر میں 3 ہزار 700 میٹر پانی کے نیچے روبک کیوب کو حل کرنے جارہاہوں۔ دوران انٹرویو انہوں نے اقرار کیا کہ دراصل وہ شہزادہ داؤد کے ہمراہ غرقاب ہونے والی ٹائی ٹینک کا ملبہ دینے کے لیے جانا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کے باعث وہ ایسا کرنے سے قاصر رہی ہیں اور پھر سلیمان داؤد نے جانے پر دلچسپی کا اظہار کیا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی بیٹی سلیمان کے اعزاز میں روبک کیوب کو حل کرنا سیکھنے کی کوشش کریں گے اور وہ اپنے شوہر کے کام کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔