اسٹیٹ بینک نے شرحِ سود 22 فیصد مقرر کردی

شرح سود میں اضافے کر کے آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل سے 24-2023 میں پرائمری سرپلس کا ہدف پورا کرنے میں مدد ملے گی


ویب ڈیسک June 26, 2023
—(فوٹو: فائل)

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر ہنگامی اجلاس کے بعد شرح سود 22 فیصد مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مانیٹری پالیسی کے حوالے سے ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا۔

ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق اجلاس میں شرح سود 22 فیصد مقرر کردی گئی ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے اراکین کا خیال ہے کہ مہنگائی کے خطرات بنیادی طور پر مالی اور بیرونی شعبوں کے نئے اقدامات کے نفاذ کی وجہ سے ہیں۔ کمیٹی کا مانننا ہے کہ شرح سود میں اضافے کی مدد سے مالی سال 2025 کے آخر تک افراط زر کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔

اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کے لیے بجٹ 24-2023 کے اقدامات اور درآمدات پر پابندی اٹھائی گئی جبکہ بجٹ میں پی ڈی ایل میں اضافہ اور دیگر ٹیکس اقدامات مہنگائی میں اضافے کا سبب بنیں گے۔

اعلامیے کے مطابق درآمدات کے لیے زرمبادلہ کی فراہمی میں ترجیحی شعبوں کہ شرط کے خاتمہ سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا اور شرح مبادلہ پر دباؤ بڑھے گا، پی ڈی ایل میں اضافہ اور درآمدات پر پابندی کا خاتمہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل کے لیے ضروری اقدامات تھے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود میں اضافے کر کے آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل سے 24-2023 میں پرائمری سرپلس کا ہدف پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

مانیٹری پالیس میں اضافے کا فیصلہ آئی ایم ایف پرگروام کی تکمیل بیرونی شعبہ کی کمزوریوں پر قابو پانے اور معاشی بے یقینی کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں