کراچی کے نئے میئر

مرتضیٰ وہاب کراچی کے تعلیمی حلقوں کی مشہور و معروف شخصیت وہاب صدیقی مرحوم کے صاحبزادے ہیں


Shakeel Farooqi June 27, 2023
[email protected]

سیاسی مد و جزر کے بعد بالاخر مرتضیٰ وہاب نے کراچی کے میئر کا عہدہ سنبھال لیا ہے، وہ کسی تعارف کے محتاج نہیں کیونکہ بقول احمد فراز۔

میں تیرا نام نہ لوں پھر بھی لوگ پہچانیں

کہ آپ اپنا تعارف ہَوا بہار کی ہے

مرتضیٰ وہاب کراچی کے تعلیمی حلقوں کی مشہور و معروف شخصیت وہاب صدیقی مرحوم کے صاحبزادے ہیں جن کے بارے میں بلا تامل کہا جاسکتا ہے کہ اگر پدر نہ تواند پسر تمام کند۔ مرتضیٰ وہاب انگلینڈ کی مشہور قانونی درسگاہ لنکنز اِن سے بیرسٹری کے ڈگری یافتہ ہیں۔یہ وہی درسگاہ ہے جہاں سے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے قانون کی ڈگری حاصل کی تھی۔

مرتضیٰ وہاب کی سب سے بڑی پہچان یہ ہے کہ وہ ایک مدتِ دراز سے پاکستان پیپلز پارٹی سے مسلسل وابستہ ہیں اور مختلف حیثیتوں میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ مرتضیٰ وہاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ ایک مخلص اور دھن کے پکے انسان ہیں۔ عوام کی خدمت اُن کا مقصدِ حیات ہے، وہ ایک پُر عزم اور بلند حوصلہ شخص ہیں اور اِس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ:

مشکلے نیست کہ آساں نہ شَوَد

مرد باید کہ ہراساں نہ شَوَد

اپنا عہدہ سنبھالتے ہی مرتضیٰ وہاب نے ایک طویل پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس سے صاف ظاہر ہوگیا کہ وہ کراچی کی تعمیرِ نوکے لیے بلند حوصلہ اور عزمِ صمیم رکھتے ہیں۔ یہ کام وہ ایک باقاعدہ اور سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت پُر عزم ہو کر کرنا چاہتے ہیں۔

اُن کی پریس کانفرنس کو سُن کر ہمیں بڑی حیرانی ہوئی۔ ہمیں اندازہ ہوا کہ وہ نہ صرف کراچی کے چَپہ چَپہ اور گوشہ گوشہ سے بخوبی واقف ہیں بلکہ وہاں کے چھوٹے بڑے مسائل سے بھی بخوبی آگاہ ہیں۔

میئر شپ سنبھالتے ہی اُنہوں نے ایک پل ضایع کیے بغیر ذاتی طور پر شہر کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ وہ ایک متحرک شخص ہیں اورکہیں بھی کسی بھی وقت پہنچ سکتے ہیں۔ اُن کی پریس کانفرنس سے صاف ظاہر تھا کہ وہ اپنے آفس میں ٹِک کر نہیں بیٹھیں گے اور موئن جو دڑو کی طرح اجڑے ہوئے شہر کراچی کی تعمیرِ نو میں ایک منٹ بھی ضایع نہیں کریں گے۔

ایسا لگتا ہے کہ وہ مدتِ دراز سے مائیکرو اسکوپ کے ذریعہ کراچی شہر کے مسائل کا جائزہ لیتے رہے ہیں اور اب اِس چیلنج کو قبول کرنے کے لیے کمر بستہ ہیں۔ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے اور کسی بھی مسئلہ کو حل کرنے کے لیے کوئی حیلہ بہانہ نہیں تراشیں گے۔کراچی جو کبھی پورے پاکستان کا عروس البلاد ہوا کرتا تھا، اب بھی وطنِ عزیز کا صنعتی اور تجارتی عروس البلاد ہے۔

کراچی پاکستان کا وہ ریلوے انجن ہے جو ملک کے باقی ڈبوں کو کھینچتا ہے۔ وطنِ عزیز کی ترقی اور خوشحالی کا دار و مدار کراچی پر ہے۔مرتضیٰ وہاب کی پہلی اور طویل پریس کانفرنس سے صاف ظاہر تھا، اُنہیں کراچی کے مسائل اور وسائل کا پورا احساس اور ادراک ہے اور وہ اِس کی کایا پلٹنے کے لیے نہایت سنجیدہ اور مخلص ہیں۔

اِس حقیقت کا اعتراف نہ کرنا بھی سراسر زیادتی اور بے انصافی ہوگی کہ کراچی کے بعض سابق میئر حضرات بشمول عبدالستار افغانی مرحوم اور نعمت اللہ خان مرحوم نے بھی کراچی کی بے لوث خدمات انجام دیں تھیں مگر اُن کی راہ میں کچھ مشکلات اور رکاوٹیں حائل تھیں۔

شُکر ہے کہ کراچی کے نئے میئر کو کھیلنے کے لیے ہموار میدان ملا ہے، اُنہیں نہ تو کسی رکاوٹ کا سامنا ہوگا اور نہ ہی مطلوبہ فنڈز کی دستیابی کا کوئی مسئلہ درپیش ہوگا۔کراچی کے شہری جو مدتِ دراز سے اِس سوچ میں پڑے ہوئے تھے کہ کب حل ہوں گے کراچی کے مسائل اور کب بدلے گی اِس شہر کی قسمت؟اُنہیں یہ جان کر مطمئن ہوجانا چاہیے کہ اب حل ہوں گے کراچی کے مسائل۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔