انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر گر گئی
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286 روپے سے نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ گھٹ کر 290روپے کی سطح پر رہے
حکومت کی جانب سے گذشتہ چند روز میں شرح سود میں اضافے سمیت دیگر متعلقہ اقدامات سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی امید بڑھ گئی ہے جس سے ڈالر منگل کو بھی بیک فٹ پر رہا۔
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286 روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ گھٹ کر 290روپے کی سطح پر رہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 71پیسے کی کمی سے 285.99روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 290روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے تحفظات دور کیے جانے اور قرضہ پروگرام بحال ہونے کی صورت میں آئی ایم ایف سے 1.2ارب ڈالر کے اجرا کے علاوہ چین ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے 3 تا 4ارب ڈالر جاری ہوسکیں گے۔
علاوہ ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک ودیگر عالمی مالیاتی اداروں سے بھی آئندہ 6 سے8 ماہ میں 3 تا 4ارب ڈالر جاری ہوسکیں گے۔
آئی ایم ایف پروگرام سے مشروط فنڈز کے اجرا سے سپلائی میں بہتری آئے گی جو پاکستانی روپیہ کی قدر کو استحکام بخشے گی۔
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 286 روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ گھٹ کر 290روپے کی سطح پر رہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 71پیسے کی کمی سے 285.99روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے کی کمی سے 290روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے تحفظات دور کیے جانے اور قرضہ پروگرام بحال ہونے کی صورت میں آئی ایم ایف سے 1.2ارب ڈالر کے اجرا کے علاوہ چین ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے 3 تا 4ارب ڈالر جاری ہوسکیں گے۔
علاوہ ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک ودیگر عالمی مالیاتی اداروں سے بھی آئندہ 6 سے8 ماہ میں 3 تا 4ارب ڈالر جاری ہوسکیں گے۔
آئی ایم ایف پروگرام سے مشروط فنڈز کے اجرا سے سپلائی میں بہتری آئے گی جو پاکستانی روپیہ کی قدر کو استحکام بخشے گی۔