واٹر بورڈ کی نااہلی یا من مانی کراچی کے باسی شدید گرمی میں پانی کو ترس گئے

دھابے جی پمپنگ اسٹیشن پر گزشتہ 2 ماہ سے 2پمپ خراب پڑے ہیں تاہم ان کی ابھی تک مرمت نہیں کرائی گئی۔

حب ڈیم میں بھی پانی کی کمی کے باعث ضلع غربی سمیت شہر میں پانی کا بحران شدت اختیار کررہا ہے۔ فوٹو؛فائل

MULTAN:
واٹر بورڈ کی جانب سے پیدا کردہ پانی کے مصنوعی بحران کے باعث شہر قائد کے باسی شدید گرمی میں بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کو بھی ترس گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دھابے جی پمپنگ اسٹیشن پر کراچی کو پانی فراہم کرنے والے 4 میں سے 2 پمپ گزشتہ 2ماہ سے خراب پڑے ہیں تاہم ابھی تک ان کی مرمت کےلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے شہر قائد کو گزشتہ 2 ماہ سے صرف 2 پمپ سے ہی پانی فراہم کیا جارہا ہے تاہم لوڈشیڈنگ کے باعث 2پمپ بھی بند ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کراچی میں پانی کا مصنوعی بحران شدت اختیار کرگیا اور شدید گرمی میں کئی علاقوں کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔


دھابے جی پمپنگ اسٹیشن پر خراب پمپ کی مدد سے کراچی شہر کو روزانہ 10 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم واٹر بورڈ کے غیر سنجیدہ رویئے کے باعث شہری پانی کے وافر ذخیرہ کے باجود ٹینکر مافیا سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ ترجمان واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ دھابے جی کے دونوں خراب پمپ کی مرمت کا کام بہت جلد شروع کردیا جائے گا تاہم ان کی جانب سے مرمت میں تاخیر کی وجہ نہیں بتائی گئی۔

دوسری جانب کراچی کو پانی فراہم کرنے والے حب ڈیم میں پانی کی کمی کے باعث ضلع غربی سمیت شہر میں پانی کا بحران شدت اختیار کررہا ہے، بلدیہ ٹاؤن میں شہریوں کی جانب سے باران رحمت کے لئے نماز استسقا ادا کی گئی اور بارش کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔

واٹر بورڈ کے اس رویئے پر کراچی کی سوا دو کروڑ کی آبادی یہ راز جاننے کے لئے بیتاب ہے کہ ماہانہ بل کی ادائیگی کے باوجود پانی کیوں نہیں آرہا جب کہ ٹینکر مافیہ کو جب فون کیا جائے تو پانی کا ٹینکر 1000 سے 1500 روپے میں دستیاب ہے۔
Load Next Story