9 مئی حاضر سروس کا کورٹ مارشل ہوسکتا ہے تو ریٹائرڈ کا بھی ہونا چاہیے جاوید لطیف
پروجیکٹ چیئرمین پی ٹی آئی لانچ کرنے والوں کو سزا دی جائے، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے پروجیکٹ چیئرمین پی ٹی آئی لانچ کرنے والوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
جاوید لطیف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اگر ایک ادارہ خود احتسابی اپنے سے شروع کرتا ہے تو یہ اچھا پیغام ہے، تمام اداروں کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا چاہیے، انصاف فراہم کرنے والا ادارے بھی خود احتسابی کے عمل سے گزرے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ حاضر سروس کے ساتھ ساتھ اس پراجیکٹ کو لانچ کرنے والوں کو گرفتار کر کے سزا نہ ملی تو نو مئی جیسا واقعہ دوبارہ ہو سکتا ہے، اگر حاضر سروس لوگوں کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے تو سابق لوگوں کا بھی ہونا چاہیے، ہمارا ہدف صرف ان لوگوں کو سزا دینا نہیں تھا، ہمارا ہدف وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بدامنی اور معاشی بدحالی آئی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی؛ لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 اعلیٰ فوجی افسران برطرف
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ جو جو نو مئی میں ملوث ہیں ان کو چوک چوراہوں میں لٹکایا جائے، نو اور دس مئی کے ماسٹر مائنڈ کو کوئی رعایت ملے گی تو قوم اسے برداشت نہیں کرے گی۔
جاوید لطیف نے کہا کہ سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ کو وہ جتنا بھی طاقتور ہو اسے سزا ملنی چاہیے، جو لوگ آئین سے ماورا قدم اٹھاتے ہیں ان پر تنقید کرنا اور ان کا احتساب کرنا لازم ہے، جو کانٹے سابق لوگوں کے بوئے تھے آپ پوری قوم کاٹ رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ادارے نے خود احتسابی کی اور دوسروں کے لیے مثال قائم کی، امید ہے انصاف فراہم کرنے والا ادارہ بھی اس عمل سے گزرے گا، سہولت کاری کے ثبوت مل چکے ہیں ایک بندے کو بچانے کے لیے پاکستان کی تباہی کی جا رہی ہے
انہوں نے کہا کہ جن فیصلوں سے پاکستان کے حالات خراب ہوتے ہیں ایسے فیصلوں پر تنقید کرنا لازم ہے، ایک شخص کو نیچا دکھانے کے لیے جو فیصلے کئے گئے وہ بھی احتساب کے عمل سے گزرے گا، ہم شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ سہولت کاری ہو رہی ہے جو آج ثابت ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کانٹے بوئے تھے سابق لوگوں نے جو آج پوری پاکستانی قوم کاٹ رہی ہے، ایک شخص کو سہولت دینے کے لیے ایسا قدم اٹھایا، ہم نے بار بار کہا کہ سہولت کاروں کو روکا نہ گیا تو پاکستان نقصان اٹھائے گا، کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں پاکستان کا قانون جائے بھاڑ میں انہوں نے صرف ایک شخص کو بچانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اب پاکستان سے صرف ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے، اداروں میں بیٹھے لوگ بھی مان رہے ہیں کہ نواز شریف کے بغیر پاکستان کا چلنا مشکل ہو رہا ہے، مسلم لیگ ن ایک لمحہ انتخابات آگے نہیں چاہتی۔
جاوید لطیف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اگر ایک ادارہ خود احتسابی اپنے سے شروع کرتا ہے تو یہ اچھا پیغام ہے، تمام اداروں کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا چاہیے، انصاف فراہم کرنے والا ادارے بھی خود احتسابی کے عمل سے گزرے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ حاضر سروس کے ساتھ ساتھ اس پراجیکٹ کو لانچ کرنے والوں کو گرفتار کر کے سزا نہ ملی تو نو مئی جیسا واقعہ دوبارہ ہو سکتا ہے، اگر حاضر سروس لوگوں کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے تو سابق لوگوں کا بھی ہونا چاہیے، ہمارا ہدف صرف ان لوگوں کو سزا دینا نہیں تھا، ہمارا ہدف وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں بدامنی اور معاشی بدحالی آئی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی؛ لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 اعلیٰ فوجی افسران برطرف
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ جو جو نو مئی میں ملوث ہیں ان کو چوک چوراہوں میں لٹکایا جائے، نو اور دس مئی کے ماسٹر مائنڈ کو کوئی رعایت ملے گی تو قوم اسے برداشت نہیں کرے گی۔
جاوید لطیف نے کہا کہ سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ کو وہ جتنا بھی طاقتور ہو اسے سزا ملنی چاہیے، جو لوگ آئین سے ماورا قدم اٹھاتے ہیں ان پر تنقید کرنا اور ان کا احتساب کرنا لازم ہے، جو کانٹے سابق لوگوں کے بوئے تھے آپ پوری قوم کاٹ رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ادارے نے خود احتسابی کی اور دوسروں کے لیے مثال قائم کی، امید ہے انصاف فراہم کرنے والا ادارہ بھی اس عمل سے گزرے گا، سہولت کاری کے ثبوت مل چکے ہیں ایک بندے کو بچانے کے لیے پاکستان کی تباہی کی جا رہی ہے
انہوں نے کہا کہ جن فیصلوں سے پاکستان کے حالات خراب ہوتے ہیں ایسے فیصلوں پر تنقید کرنا لازم ہے، ایک شخص کو نیچا دکھانے کے لیے جو فیصلے کئے گئے وہ بھی احتساب کے عمل سے گزرے گا، ہم شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ سہولت کاری ہو رہی ہے جو آج ثابت ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کانٹے بوئے تھے سابق لوگوں نے جو آج پوری پاکستانی قوم کاٹ رہی ہے، ایک شخص کو سہولت دینے کے لیے ایسا قدم اٹھایا، ہم نے بار بار کہا کہ سہولت کاروں کو روکا نہ گیا تو پاکستان نقصان اٹھائے گا، کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں پاکستان کا قانون جائے بھاڑ میں انہوں نے صرف ایک شخص کو بچانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اب پاکستان سے صرف ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر ہے، اداروں میں بیٹھے لوگ بھی مان رہے ہیں کہ نواز شریف کے بغیر پاکستان کا چلنا مشکل ہو رہا ہے، مسلم لیگ ن ایک لمحہ انتخابات آگے نہیں چاہتی۔