سویڈن میں عید گاہ کے باہر قرآن پاک کا نسخہ نذرآتش
قرآن پاک کی بے حرمتی پر آواز اٹھانے والے ایک نوجوان کو پولیس نے اشتعال انگیزی کا الزام لگا کر گرفتار کرلیا
سویڈن عدالت کی اجازت کے بعد انتہا پسندوں عید الاضحیٰ کے پہلے روز مرکزی مسجد کے باہر احتجاجاً قرآن کو نذر آتش کردیا۔
اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر انتہا پسند شخص شخص نے قرآن کو پھاڑا اور جلایا۔ سویڈیش پولیس نے مذکورہ شخص کو تحفظ فراہم کیا تاہم پولیس نے قرآن کی بے حرمتی پر آواز اٹھانے پر ایک نوجوان کو اشتعال انگیزی کا الزام لگا کر گرفتار کرلیا۔
قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کی ناپاک جسارت کرنے کا اعلان
العربیہ نیوز کے مطابق سویڈن پولیس نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی ایک مرکزی مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔
اس سے قبل سویڈن پولیس نے سیکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس قسم کے اجتماعات سے ملک اور شہریوں پر حملے کے خطرات بڑھ جائیں گے اس لیے ایسے مظاہروں کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ خبر پڑھیں : سویڈن کی عدالت نے قرآن کو نذرآتش کرنے کی ناپاک جسارت کرنیوالوں کو کھلی چھوٹ دیدی
پولیس سے احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر انتہا پسند جماعتیں عدالت پہنچ گئی تھیں جہاں 22 جون کو انتہا پسند جماعتوں کے حق میں فیصلہ آیا گیا اور پولیس کو حکم دیا گیا کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں۔
عدالتی حکم پر پولیس نے خصوصی تیاری کرلی اور ملک بھر سے پولیس کی مزید نفری طلب کرلی۔ مسجد کے باہر پولیس کی گاڑیاں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب سویڈن میں دائیں بازو کے رہنما راسمس پالوڈان نے دو سے زائد بار قرآن پاک کے نسخے جلانے کی ناپاک جسارت کی تھی جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر انتہا پسند شخص شخص نے قرآن کو پھاڑا اور جلایا۔ سویڈیش پولیس نے مذکورہ شخص کو تحفظ فراہم کیا تاہم پولیس نے قرآن کی بے حرمتی پر آواز اٹھانے پر ایک نوجوان کو اشتعال انگیزی کا الزام لگا کر گرفتار کرلیا۔
قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کی ناپاک جسارت کرنے کا اعلان
العربیہ نیوز کے مطابق سویڈن پولیس نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی ایک مرکزی مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری دیدی۔
اس سے قبل سویڈن پولیس نے سیکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس قسم کے اجتماعات سے ملک اور شہریوں پر حملے کے خطرات بڑھ جائیں گے اس لیے ایسے مظاہروں کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ خبر پڑھیں : سویڈن کی عدالت نے قرآن کو نذرآتش کرنے کی ناپاک جسارت کرنیوالوں کو کھلی چھوٹ دیدی
پولیس سے احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر انتہا پسند جماعتیں عدالت پہنچ گئی تھیں جہاں 22 جون کو انتہا پسند جماعتوں کے حق میں فیصلہ آیا گیا اور پولیس کو حکم دیا گیا کہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں۔
عدالتی حکم پر پولیس نے خصوصی تیاری کرلی اور ملک بھر سے پولیس کی مزید نفری طلب کرلی۔ مسجد کے باہر پولیس کی گاڑیاں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب سویڈن میں دائیں بازو کے رہنما راسمس پالوڈان نے دو سے زائد بار قرآن پاک کے نسخے جلانے کی ناپاک جسارت کی تھی جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔