کراچی گائے کی کھال کا ریٹ 2200 روپے مقرر
رواں سال بکرے کی کھال کی قیمت 100روپے اضافے سے 450 روپے مقرر کی گئی ہے، پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن نے عیدالاضحی کے موقع پر چرم قربانی کے نرخ مقرر کردیے، گائے اور بیل کی کھال کی قیمت 2200 روپے رکھی گئی ہے جبکہ بکرے کی کھال450 روپے میں خریدی جائے گی۔
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن اور پاکستان لیدر انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ کے چیئرمین اعجاز احمد شیخ نے '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ ایکسپورٹ کے لیے لیدر کی طلب کے باوجود گائے بیل کی کھال کی قیمت کم مقرر کی گئی ہے جس کی وجہ گائے بیل میں پائی جانے والی جلدی بیماری لمپی اسکن ہے۔
اس بیماری کی وجہ سے گائے بیل کی 35 سے 40 فیصد کھالیں ضایع ہورہی ہیں اور لیدر انڈسٹری کی لاگت بڑھ رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان نقصانات کا ازالہ کرنے لیے گائے بیل کی کھال کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی بنا پر صحت مند گائے بیل کی کھال کی قیمت 3000روپے تک ہونی چاہیے لیکن جلدی بیماری کے باعث لیدر کو پہنچنے والے نقصانات کے تناسب کی وجہ سے اس سال قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی بحران کے باوجود لیدر انڈسٹری کی ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر کی سطح پر برقرار ہیں اور خام لیدر کی طلب بھی اپنی جگہ موجود ہے۔
پاکستان میں مہنگائی کے اثرات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیدر انڈسٹری کا اندازہ ہے کہ اس سال مہنگائی کی وجہ سے ملک بھر میں قربانی کے رجحان میں 10سے 12فیصد تک کمی آسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں 100سے زائد ٹینریز کام کررہی ہیں جبکہ ویٹ بلیو کا زیادہ کام قصور میں ہوتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ملک بھر سے جمع ہونے والی چرم قربانی میں کراچی سے ملنے والی کھالوں کا حصہ 10سے 15فیصد ہوتا ہے۔
پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن اور پاکستان لیدر انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ کے چیئرمین اعجاز احمد شیخ نے '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ ایکسپورٹ کے لیے لیدر کی طلب کے باوجود گائے بیل کی کھال کی قیمت کم مقرر کی گئی ہے جس کی وجہ گائے بیل میں پائی جانے والی جلدی بیماری لمپی اسکن ہے۔
اس بیماری کی وجہ سے گائے بیل کی 35 سے 40 فیصد کھالیں ضایع ہورہی ہیں اور لیدر انڈسٹری کی لاگت بڑھ رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ان نقصانات کا ازالہ کرنے لیے گائے بیل کی کھال کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی بنا پر صحت مند گائے بیل کی کھال کی قیمت 3000روپے تک ہونی چاہیے لیکن جلدی بیماری کے باعث لیدر کو پہنچنے والے نقصانات کے تناسب کی وجہ سے اس سال قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ معاشی بحران کے باوجود لیدر انڈسٹری کی ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر کی سطح پر برقرار ہیں اور خام لیدر کی طلب بھی اپنی جگہ موجود ہے۔
پاکستان میں مہنگائی کے اثرات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیدر انڈسٹری کا اندازہ ہے کہ اس سال مہنگائی کی وجہ سے ملک بھر میں قربانی کے رجحان میں 10سے 12فیصد تک کمی آسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں 100سے زائد ٹینریز کام کررہی ہیں جبکہ ویٹ بلیو کا زیادہ کام قصور میں ہوتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ملک بھر سے جمع ہونے والی چرم قربانی میں کراچی سے ملنے والی کھالوں کا حصہ 10سے 15فیصد ہوتا ہے۔