چمن ڈسٹرکٹ جیل توڑ کر کئی خطرناک قیدی فرار

صبح نماز کیلیے قیدیوں کو بیرک سے نکالا تو انہوں نے پولیس پر حملہ کردیا اور ایک اہلکار کو زخمی کرنے کے بعد فرار ہوگئے

صبح نماز کیلیے قیدیوں کو بیرک سے نکالا تو انہوں نے پولیس پر حملہ کردیا اور ایک اہلکار کو زخمی کرنے کے بعد فرار ہوگئے

بلوچستان کے شہر چمن میں قیدیوں نے پولیس جیل توڑ دی۔

پولیس جیل میں قید قتل، اقدام قتل اور سنگین جرائم ملوث قیدیوں نے جیل کےاندر سے پولیس پر حملہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ صبح سویرے 4 بیرکس سے درجن بھر قیدیوں کو نماز کیلئے بیرک سے باہر نکالا تو انہوں نے حملہ کیا۔

بیرک نمبر4 میں 302 اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان قید تھے۔ بیرک نمبر1، 2 اور 3 سے قیدی نماز پڑھنے مسجد چلے گئے۔ اس کے بعد بیرک نمبر4 میں خطرناک جرائم میں ملوث قیدیوں کو نماز پڑھنے نکالا تو سب نے ایک ساتھ حملہ کیا۔

بیرک انچارج کے مطابق تقریبا 15 سے زائد خطرناک قیدیوں نے معذور قیدیوں کی بیساکھیوں سے مجھ پر حملہ کیا۔ قیدی باہر نکل کر جیل کے احاطے میں آگئے اور مین گیٹ پر کھڑے سنتری سے سرکاری کلاشنکوف چھین کر جیل کے اندر پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔

قیدیوں کی فائرنگ سے ایک اہلکار زخمی ہوگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ قیدیوں نے مین گیٹ پر فائرنگ کرکے تالے کو توڑدیا اور گیٹ کھول کر فرار ہوگئے۔ فرار ہونے والوں میں12 سے زائد قیدی شامل ہیں۔


تاج روڈ پر یہ پولیس سب جیل واقع ہے جس کے قریب سٹی پولیس اسٹیشن بھی ہے،

ایس پی نعیم اچکزئی نے بتایا کہ واقعے کےفوری بعد پولیس نے کارروائی کی اور کوئیک رسپانس فورس نے سرچ آپریشن کیا۔

ہڈی پکٹ اور گورئی کہول کے علاقے میں پولیس اور ملزمان کے مابین مقابلہ ہوا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک قیدی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ایس پی نعیم اچکزئی کا کہنا تھا کہ مفرور قیدیوں کے باہر سے سہولت کار ہو سکتے ہیں۔ عید کے موقع پر بعض پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹیاں عیدگاہوں پر لگائی گئی تھیں جس کی وجہ سے جیل میں پولیس اہلکاروں کی تعداد کم تھی۔

فرار قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کیلئے کوئیک رسپانس آپریشن جاری ہے۔
Load Next Story