مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی تاریخی جامع مسجد میں نمازعید سے روک دیا

مقبوضہ کشمیر کے دیگر دو اضلاع میں بھی عید گاہوں کو بند کرادیا گیا

مودی سرکار نے قابض فوج سے تاریخی مسجد میں نماز عید رکوادی؛ فوٹو: فائل

بھارت کے نام نہاد سیکولر ریاست ہونے کا دعویٰ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا جب مودی سرکار کے حکم پر قابض فوج نے کشمیر کی تاریخی مسجد میں نمازِ عید کی ادائیگی کو زبردستی رکوادیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جہاں پہلے ہی بھارتی فوج نے بنیادی انسانی حقوق سلب کر رکھے ہیں اور اب مذہبی آزادی پر بھی قدغنیں لگائی جا رہی ہیں جس کی تازہ مثال عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں کو نماز عید سے روکنا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے رات گئے جامع مسجد کے مرکزی دروازے کو تالا لگا دیا جب کہ مسجد انتظامیہ نے علی الصبح ہونے والی نماز عید کی مکمل تیاری بھی کرلی تھی۔


قابض بھارتی فوج نے اس پر ہی بس نہ کی بلکہ سری نگر اور ضلع اسلام آباد کی دیگر عیدگاہوں میں بھی اجازت نہ لینے کا بہانہ بناکر نماز ادا نہیں کرنے دی حالانکہ ان مقامات پر برسوں سے نماز عید ادا کی جا رہی ہیں۔

کسی بھی ممکنہ احتجاج سے بچنے کے لیے بزدل مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کے چپے چپے پر نفری کو تعینات کر رکھا ہے تاکہ عوام کو احتجاج کے بنیادی حق سے محروم رکھا جا سکے۔

بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف کشمیریوں کا احتجاج روکنے کے لیے کئی علاقوں میں بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے اور لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے۔

 
Load Next Story