پاکستان ڈیفالٹ ہونے والا ملک نہیں ہمارے پاس پلان بی تھا وزیر خزانہ
معاشی پروگرام میں سپہ سالار اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے والا ملک نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوتا تو ہمارے پاس پلان بی تھا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ، جو تباہی ہوئی اس سے چھٹکارے اور بحالی کیلئے رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا، پاکستان سری لنکا بننے والا ملک نہیں ہے، اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے ہر ادائیگی وقت پر کی، ہم آئی ایم ایف سے کیے گئے تمام وعدے انشاء اللہ پورے کریں گے، معاشی پروگرام میں سپہ سالار اپنا حصہ ڈال رہے ہیں جبکہ چین نے بھی بھرپور تعاون کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلئے معاشی نظم و ضبط ضروری ہے، ہماری کیپٹل ویلیو 100 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے، ہم نے پچھلے چار سال میں وسائل سے زیادہ اخراجات کیے، آئی ایم ایف سے معاہدہ قوم کی کامیابی ہے، ہمارا پروگرام نو ماہ کے لیے ہے جس کا حجم ڈھائی ارب ڈالر کا ہے، معاہدے سے پاکستان کو تین ارب ڈالر ملیں گے۔
مزید پڑھیں: دعا ہے آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ جانا نہ پڑے، وزیراعظم
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے معاملے پر خصوصی توجہ دی، جو قابل تحسین ہیں، وزیراعظم 215 ارب روپے کا ٹیکس لگانے سے ہچکچا رہے تھے، آئی ایم ایف سے معاہدے کے دوران بہت مشکلات آئیں مگر اللہ تعالیٰ نے کامیاب کیا، پچھلے 10 روز میں ہم نے آئی ایم ایف کو آمادہ کر لیا، ہم چاہتے تھے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام 9 ماہ سے زیادہ نہ ہو۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ، جو تباہی ہوئی اس سے چھٹکارے اور بحالی کیلئے رونے دھونے سے کچھ نہیں ہوگا، پاکستان سری لنکا بننے والا ملک نہیں ہے، اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے ہر ادائیگی وقت پر کی، ہم آئی ایم ایف سے کیے گئے تمام وعدے انشاء اللہ پورے کریں گے، معاشی پروگرام میں سپہ سالار اپنا حصہ ڈال رہے ہیں جبکہ چین نے بھی بھرپور تعاون کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلئے معاشی نظم و ضبط ضروری ہے، ہماری کیپٹل ویلیو 100 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہے، ہم نے پچھلے چار سال میں وسائل سے زیادہ اخراجات کیے، آئی ایم ایف سے معاہدہ قوم کی کامیابی ہے، ہمارا پروگرام نو ماہ کے لیے ہے جس کا حجم ڈھائی ارب ڈالر کا ہے، معاہدے سے پاکستان کو تین ارب ڈالر ملیں گے۔
مزید پڑھیں: دعا ہے آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ جانا نہ پڑے، وزیراعظم
اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے معاملے پر خصوصی توجہ دی، جو قابل تحسین ہیں، وزیراعظم 215 ارب روپے کا ٹیکس لگانے سے ہچکچا رہے تھے، آئی ایم ایف سے معاہدے کے دوران بہت مشکلات آئیں مگر اللہ تعالیٰ نے کامیاب کیا، پچھلے 10 روز میں ہم نے آئی ایم ایف کو آمادہ کر لیا، ہم چاہتے تھے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام 9 ماہ سے زیادہ نہ ہو۔