دو ہزار سی سی سے زائد گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ڈیوٹی میں اضافہ
گاڑیوں کی ویلیو پر 6 فیصد فکس ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ میں 2000 سی سی سے زائد گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کر دیا۔
فنانس ایکٹ کے ذریعے 2001 سے 2500 سی سی کی گاڑیوں کی ویلیو پر 6 فیصد فکس ٹیکس عائد کیا گیا ہے، جو پہلے فائلرز کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے جبکہ نان فائلرز کیلئے 3 لاکھ ٹیکس تھا۔
اسی طرح 2501 سے 3000 سی سی کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 8 فیصد فکس ٹیکس عائد کر دیا گیاہے، جو پہلے فائلرز کیلئے 2 لاکھ روپے، نان فائلرز کیلئے 4 لاکھ ٹیکس تھا۔
3000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 فیصد فکس ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ جو اس سے پہلے فائلرز کیلئے اڑھائی لاکھ روپے، نان فائلرز کیلئے 4.5 لاکھ روپے تھا۔
سالانہ 24 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس میں 2.5 فیصد کا اضافہ کر کے 22.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ سالانہ 24 لاکھ آمدن پر ایک لاکھ 65 ہزار روپے فکس انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
بجٹ میں سالانہ 36 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے بڑھا کر 27.5 فیصد کر دیا گیاہے۔ سالانہ 36 لاکھ روپے تک آمدن پر 4 لاکھ 35 ہزار روپے فکس انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
سالانہ 60 لاکھ سے زائد آمدن پر انکم ٹیکس 32.5 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا۔ سالانہ 60 لاکھ سے زائد آمدن پر 10 لاکھ 95 ہزار روپے فکس انکم ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے۔
فنانس ایکٹ کے ذریعے 2001 سے 2500 سی سی کی گاڑیوں کی ویلیو پر 6 فیصد فکس ٹیکس عائد کیا گیا ہے، جو پہلے فائلرز کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے جبکہ نان فائلرز کیلئے 3 لاکھ ٹیکس تھا۔
اسی طرح 2501 سے 3000 سی سی کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 8 فیصد فکس ٹیکس عائد کر دیا گیاہے، جو پہلے فائلرز کیلئے 2 لاکھ روپے، نان فائلرز کیلئے 4 لاکھ ٹیکس تھا۔
3000 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 10 فیصد فکس ٹیکس عائد کر دیا گیا۔ جو اس سے پہلے فائلرز کیلئے اڑھائی لاکھ روپے، نان فائلرز کیلئے 4.5 لاکھ روپے تھا۔
سالانہ 24 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس میں 2.5 فیصد کا اضافہ کر کے 22.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ سالانہ 24 لاکھ آمدن پر ایک لاکھ 65 ہزار روپے فکس انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
بجٹ میں سالانہ 36 لاکھ روپے تک آمدن پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے بڑھا کر 27.5 فیصد کر دیا گیاہے۔ سالانہ 36 لاکھ روپے تک آمدن پر 4 لاکھ 35 ہزار روپے فکس انکم ٹیکس بھی عائد ہوگا۔
سالانہ 60 لاکھ سے زائد آمدن پر انکم ٹیکس 32.5 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا۔ سالانہ 60 لاکھ سے زائد آمدن پر 10 لاکھ 95 ہزار روپے فکس انکم ٹیکس بھی عائد کیا گیا ہے۔