ؕبھارت میں ورلڈکپ پاکستانی ماتھے پر تشویش کی لکیریں نمایاں ہو گئیں

اجازت کیلیے حکومت کو خط بھیج دیا،وفدوینیوز اور ہوٹلز میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے گا


Sports Reporter July 02, 2023
اگر میگا ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ ہوا تو کوالیفائرز سے تیسری ٹیم کو شامل کرلیا جائے گا، میڈیا رپورٹس (فوٹو: فائل)

پاکستان کو بھارت میں شیڈول ورلڈکپ میں اپنی ٹیم کی سیکیورٹی پر خدشات لاحق ہیں جب کہ شرکت کی اجازت کیلیے پی سی بی نے حکومت کو خط بھیج دیا۔

پاکستان کو بھارت میں اپنی ٹیم کی سیکیورٹی پر تشویش لاحق ہے، پی سی بی نے دورے کی اجازت کے حوالے سے حکومت کو خط بھیج دیا، ورلڈکپ سے قبل سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے وفد بھارت کا دورہ کرے گا، مہمان آفیشلز اپنی ٹیم کے میچ وینیوز، ہوٹلز سمیت دیگر معاملات کا مشاہدہ کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ حکومت کے پاس جمع کرائیں گے۔

ذرائع کے مطابق وفد وزرات داخلہ اور وزارت خارجہ کی مشاورت سے بھیجا جائے گا، آفیشلز احمد آباد، چنئی، بنگلورو،حیدرآباد اور کولکتہ کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کیلئے احمد آباد کا متبادل وینیو کون سا ہوگا؟

یاد رہے کہ ورلڈکپ کے شیڈول کا جب اعلان کیا گیا تو پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو بھارت بھیجنے کا فیصلہ حکومت کرے گی، کسی بھی ٹور سے قبل ملک اور وینیوز کیلیے حکومتی کلیئرنس درکار ہوتی ہے، ڈرافٹ شیڈول موصول ہونے پر پی سی بی نے پاک بھارت میچ احمد آباد میں رکھنے پر تحفظات کا اظہار کیا، اس کے ساتھ آسٹریلیا اور افغانستان سے مقابلوں کے وینیو آپس میں تبدیل کرنے کیلیے بھی کہا تھا مگر آئی سی سی نے مطالبات کو نظر انداز کردیا۔

بھارتی میڈیا میں یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ اگر پاکستان ٹیم کو اپنی حکومت کی طرف سے احمد آباد میں کھیلنے کی اجازت نہ ملی تو پاک بھارت میچ کا وینیو تبدیل کرنے پر غور ہورہا ہے،اگر حتمی فیصلہ ہوگیا تو متبادل میزبان شہر چنئی ہوگا۔

ہندو انتہا پسند تنظیم کی جانب سے پاک بھارت میچ پر سوالات اٹھائے جانے کی وجہ سے بھی پاکستان کے مطالبے کو نظر انداز کرنا آئی سی سی اور بی سی سی آئی کیلیے آسان نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ؛ وارم اَپ میچز کے حوالے سے آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ تسلیم کرلیا

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہندو انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نو نرمان سینا کے رہنما سندیپ دیش پانڈے نے دھمکی آمیز باتیں کی ہیں، یاد رہے کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کی بنیاد بال ٹھاکرے کے بیٹے راج ٹھاکرے نے رکھی تھی، یہ پارٹی ''ہندوتوا'' کے نظریے پر چلتے ہوئے مسلمانوں اور پاکستان کیخلاف نفرت پھیلانے اور ہرزہ سرائی کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی، بال ٹھاکرے کی قیادت میں شیو سینا پاک بھارت میچز میں خلل ڈالتی رہی ہے،ان میں پچ اکھاڑنے اور اسٹیڈیمز پر دھاوا بولنے جیسے انتہاپسندانہ اقدام شامل ہیں۔

بھارتی میڈیا نے آئی سی سی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر حکومت پاکستان ٹیم کو ورلڈکپ میں شرکت کی اجازت نہیں دیتی تو کوالیفائرز ایونٹ میں تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیم کو بطور متبادل شامل کرلیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستانی شرکت بدستور حکومتی اجازت سے مشروط

واضح رہے کہ میگا ایونٹ کا آغاز 5 اکتوبر کو ہوگا، پاکستان ٹیم 6 تاریخ کو حیدر آباد میں کوالیفائر ون کیخلاف میچ سے سفر شروع کرے گی،12 اکتوبر کوکوالیفائر ٹو سے اسی وینیو پر مقابلہ ہوگا، روایتی حریف بھارت سے میچ 15 تاریخ کو احمد آباد کے نریندرا مودی اسٹیڈیم میں ہوگا، پاکستان اور آسٹریلیا کا معرکہ 20 اکتوبر کو بنگلورو میں شیڈول ہے۔

گرین شرٹس 23 تاریخ کو افغانستان سے چنئی میں مقابل ہوں گے، اسی وینیو پر 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ سے سامنا ہو گا، 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش سے میچ کولکتہ میں ہونا ہے،قومی ٹیم کو 4 نومبر کو بنگلورو میں نیوزی لینڈ کا سامنا کرنا ہے،گرین شرٹس 12 تاریخ کو کولکتہ میں انگلینڈ کیخلاف میدان میں اتریں گے،پاکستان کا وفد ان تمام وینیوز خاص طور احمد آباد میں انتظامات کا جائزہ لے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں