مریض کی ہلاکت عباسی شہید اسپتال کے ایم ایس سمیت 7 ڈاکٹر معطل
عباسی اسپتال میں توڑ پھوڑ سے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کے طبی سامان کے نقصان پر مظاہرین کیخلاف ایف آئی آر درج
ایڈمنسٹریٹر کراچی رئوف اختر فاروقی نے عباسی شہید اسپتال میں گزشتہ روزایک مریض کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اسپتال کے ایم ایس سمیت 7 ڈاکٹروں کو معطل کرکے واقعے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے۔
اسپتال میں توڑ پھوڑ سے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کے سامان کے نقصان پر مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے،فوری اقدامات کرکے اسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں کا علاج معالجہ شروع کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق بدھ کی شام ایک مریض کی ہلاکت کے بعد عباسی شہید اسپتال میں 300افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور ایمرجنسی وارڈ میں طبی آلات مشینری، آپریشن تھیٹر، ایکسرے مشین، مانیٹرز مشین، کمپیوٹر، شیشے اور دیگر طبی آلات کی توڑ پھوڑ کی جس سے تقریباً ایک کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس موقع پر 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ 25اپریل کو اپینڈکس کے درد میں اسپتال میں داخل ہونے والا مریض ڈاکٹروں اور اسپتال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ہلاک ہوا،ہنگامہ آرائی کے وقت اسپتال کی انتظامیہ ہلاک ہونے والے مریض کے لواحقین کو مطمئن کرنے کے بجائے اسپتال کو چھوڑ کر بھاگ گئی جس کی وجہ سے اسپتال میں اتنا بھاری نقصان ہوا،ایڈمنسٹریٹر کراچی رئوف اختر فاروقی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی مکمل انکوائری کرانے کی ہدایت کی کہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ واقعی اسپتال انتظامیہ کی غفلت اور لاپروائی سے مریض ہلاک ہوا۔
ایڈمنسٹر یٹرکراچی نے فوری طور پر ایم ایس ڈاکٹر ندیم راجپوت، ڈی ایم ایس ڈاکٹر رضوان، ڈاکٹر جاوید، ڈاکٹر محمد علی، ڈاکٹر اشتیاق، ڈاکٹر سلیم علی اور ڈاکٹرنصرت کو معطل کردیا جبکہ ڈاکٹر نجم الحق کو ایم ایس اور ڈاکٹر عمران صمدانی کو ایڈیشنل ایم ایس تعینات کردیا گیا ہے، ایمرجنسی وارڈ میں رکے ہوئے کام کو فوری شروع کرنے کی غرض سے دیگر شعبہ جات سے آلات اور مشینری منگواکر فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ آپریشنل کردیا گیا ہے اور اب اسپتال میں کام معمول کے مطابق ہے تاہم ایڈمنسٹریٹر کراچی نے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمہ کوثر کو ہدایت کی ہے کہ واقع کی انکوائری کرکے فوری رپورٹ پیش کی جائے تاکہ غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اسپتال میں توڑ پھوڑ سے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کے سامان کے نقصان پر مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے،فوری اقدامات کرکے اسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں کا علاج معالجہ شروع کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق بدھ کی شام ایک مریض کی ہلاکت کے بعد عباسی شہید اسپتال میں 300افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور ایمرجنسی وارڈ میں طبی آلات مشینری، آپریشن تھیٹر، ایکسرے مشین، مانیٹرز مشین، کمپیوٹر، شیشے اور دیگر طبی آلات کی توڑ پھوڑ کی جس سے تقریباً ایک کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس موقع پر 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ 25اپریل کو اپینڈکس کے درد میں اسپتال میں داخل ہونے والا مریض ڈاکٹروں اور اسپتال انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ہلاک ہوا،ہنگامہ آرائی کے وقت اسپتال کی انتظامیہ ہلاک ہونے والے مریض کے لواحقین کو مطمئن کرنے کے بجائے اسپتال کو چھوڑ کر بھاگ گئی جس کی وجہ سے اسپتال میں اتنا بھاری نقصان ہوا،ایڈمنسٹریٹر کراچی رئوف اختر فاروقی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی مکمل انکوائری کرانے کی ہدایت کی کہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ واقعی اسپتال انتظامیہ کی غفلت اور لاپروائی سے مریض ہلاک ہوا۔
ایڈمنسٹر یٹرکراچی نے فوری طور پر ایم ایس ڈاکٹر ندیم راجپوت، ڈی ایم ایس ڈاکٹر رضوان، ڈاکٹر جاوید، ڈاکٹر محمد علی، ڈاکٹر اشتیاق، ڈاکٹر سلیم علی اور ڈاکٹرنصرت کو معطل کردیا جبکہ ڈاکٹر نجم الحق کو ایم ایس اور ڈاکٹر عمران صمدانی کو ایڈیشنل ایم ایس تعینات کردیا گیا ہے، ایمرجنسی وارڈ میں رکے ہوئے کام کو فوری شروع کرنے کی غرض سے دیگر شعبہ جات سے آلات اور مشینری منگواکر فوری طور پر ایمرجنسی وارڈ آپریشنل کردیا گیا ہے اور اب اسپتال میں کام معمول کے مطابق ہے تاہم ایڈمنسٹریٹر کراچی نے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمہ کوثر کو ہدایت کی ہے کہ واقع کی انکوائری کرکے فوری رپورٹ پیش کی جائے تاکہ غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔