ڈیری مافیا نے کراچی میں دودھ کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا
شہر میں دودھ 230 روپے فی لیٹر فروخت ہونے لگا
ڈیری مافیا نے کراچی میں دودھ کی قیمت میں 20 روپے کا غیر قانونی اضافہ کر دیا، شہر میں دودھ 230 روپے فی لیٹر فروخت ہونے لگا۔
شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت دودھ کی سرکاری قیمت 180 روپے پر عمل درآمد میں ناکام ہوگئے۔
دودھ کی سرکاری اور غیر قانونی قیمت کا فرق بڑھ کر 50 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ ڈیری مافیا ایک لیٹر دودھ پر 50 روپے کا غیرقانونی منافع کما رہی ہے۔
ذرائع ڈیری سیکٹر کے مطابق یومیہ 50 لاکھ لیٹر کی فروخت سے 25 کروڑ روپے کا غیر قانونی منافع ہول سیلرز اور ڈیری فارمرز پر مشتمل مافیا ہڑپ کر رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جس شہر اور صوبے کی حکومت اپنی ہی مقرر کردہ قیمت پر عمل درآمد نہ کرسکے وہ شہریوں کو تحفظ کیسے فراہم کرسکتی ہے۔ ڈیری مافیا غیرقانونی منافع خوری سے کمائے گئے پیسہ کے بل پر قانون کی دھجیاں بکھیر رہی ہے اور دیدہ دلیری کے ساتھ قیمت میں اضافہ کا از خود اعلان کرکے شہریوں سے غیرقانونی قیمت وصول کی جارہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت کے معاملے میں پیسہ ہمیشہ جیت جاتا ہے اور عوام کے حصہ میں مہنگائی آتی ہے، چند روز کی نمائشی کارروائی کے بعد ڈیری مافیا کی مقرر کردہ قیمت تسلیم کرلی جاتی ہے اور دکانداروں کو غیرقانونی قیمت پر فروخت کی کھلی چھٹی مل جاتی ہے۔
ادھر ڈیری سیکٹر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر سیاسی شخصیات اور انتظامیہ کے کارندے دودھ کے کاروبار کی سرپرستی کر رہے ہیں جبکہ اعلیٰ پولیس افسران سے لے کر بیوروکریٹس اس کاروبار میں حصہ دار ہیں یہی وجہ ہے کہ آئے روز دودھ کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافہ کیا جاتا ہے اور چند روز کی نمائشی کارروائی کے بعد عوام کو ڈیری مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔
شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت دودھ کی سرکاری قیمت 180 روپے پر عمل درآمد میں ناکام ہوگئے۔
دودھ کی سرکاری اور غیر قانونی قیمت کا فرق بڑھ کر 50 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ ڈیری مافیا ایک لیٹر دودھ پر 50 روپے کا غیرقانونی منافع کما رہی ہے۔
ذرائع ڈیری سیکٹر کے مطابق یومیہ 50 لاکھ لیٹر کی فروخت سے 25 کروڑ روپے کا غیر قانونی منافع ہول سیلرز اور ڈیری فارمرز پر مشتمل مافیا ہڑپ کر رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ جس شہر اور صوبے کی حکومت اپنی ہی مقرر کردہ قیمت پر عمل درآمد نہ کرسکے وہ شہریوں کو تحفظ کیسے فراہم کرسکتی ہے۔ ڈیری مافیا غیرقانونی منافع خوری سے کمائے گئے پیسہ کے بل پر قانون کی دھجیاں بکھیر رہی ہے اور دیدہ دلیری کے ساتھ قیمت میں اضافہ کا از خود اعلان کرکے شہریوں سے غیرقانونی قیمت وصول کی جارہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت کے معاملے میں پیسہ ہمیشہ جیت جاتا ہے اور عوام کے حصہ میں مہنگائی آتی ہے، چند روز کی نمائشی کارروائی کے بعد ڈیری مافیا کی مقرر کردہ قیمت تسلیم کرلی جاتی ہے اور دکانداروں کو غیرقانونی قیمت پر فروخت کی کھلی چھٹی مل جاتی ہے۔
ادھر ڈیری سیکٹر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر سیاسی شخصیات اور انتظامیہ کے کارندے دودھ کے کاروبار کی سرپرستی کر رہے ہیں جبکہ اعلیٰ پولیس افسران سے لے کر بیوروکریٹس اس کاروبار میں حصہ دار ہیں یہی وجہ ہے کہ آئے روز دودھ کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافہ کیا جاتا ہے اور چند روز کی نمائشی کارروائی کے بعد عوام کو ڈیری مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔