آشنا سے شادی کیلیے ماں نے شیرخوار کو قتل کیالاش چھپانے کا طریقہ فلم میں دیکھا

آشنا نے خاتون کے پہلے شوہر کے بچے کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا

بھارت میں بے رحم ماں نے آشنا کیساتھ شادی کیلیے اپنے بچے کو قتل کردیا؛ فوٹو: فائل

بھارتی ریاست گجرات میں سفاک ماں نے آشنا کے ساتھ شادی کے لیے اپنے 2 سالہ بیٹے کو قتل کردیا اور پولیس کے ساتھ 3 روز تک مسلسل بیٹے کو تلاش کرنے کے ڈرامے کرتی رہی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات کے شہر سورت میں مزدور ماں نینا مانڈاوی نے اپنے دو سالہ بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ بچہ اس کے ساتھ ہی نئی تعمیر ہونے والی عمارت میں تھا جہاں وہ مزدوری کر رہی تھی۔

نینا مانڈاوی نے پولیس کو مزید بتایا کہ زیر تعمیر عمارت سے بچہ کہیں غائب ہوگیا۔ وہ تین دن تک پولیس کے ساتھ بچے کو تلاش بھی کرتی رہی لیکن شیر خوار کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔

پولیس نے زیر تعمیر عمارت کے آس پاس سی سی ٹی وی کیمروں میں محفوظ ویڈیوز کو دیکھا تو انکشاف ہوا کہ بچہ اپنی ماں کے ساتھ عمارت میں داخل تو ہوا ہے لیکن باہر نہیں نکلا۔ باہر اکیلے ماں ہی آئی۔

پولیس نے سراغ رساں کتوں کی مدد سے عمارت کے چپے چپے کو چھان مارا لیکن بچہ نہیں مل سکا۔ پولیس کو ماں پر شک ہونے لگا اور سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے بچے کے اغوا کا الزام اپنے آشنا پر لگا دیا۔

خاتون کا آشنا جھارکھنڈ میں رہتا تھا اور خاتون بھی کئی سال قبل وہیں رہتی تھی۔ دونوں کے درمیان تعلقات وہیں استوار ہوئے تھے بعد میں خاتون گجرات چلی آئی اور محنت مزدوری کرنے لگی تھی لیکن آشنا سے رابطہ رہتا تھا۔

خاتون کے آشنا نے پولیس کو فون پر بتایا کہ اس نے بچے کو اغوا نہیں کیا بلکہ وہ تو کبھی گجرات آیا ہی نہیں ہے۔ پولیس نے بیان کی تصدیق کی تو آشنا سچا ثابت ہوا جس پر خاتون کو حراست میں لے لیا۔


پولیس کی حراست میں خاتون نے اپنے بچے کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے آشنا نے شرط رکھی تھی کہ اگر مجھ سے شادی کرنی ہے تو بچے کو کہیں چھوڑ کر آؤ۔ اس لیے بچے کو قتل کردیا۔

پولیس نے بچے کی لاش سے متعلق پوچھا تو خاتون نے بتایا کہ لاش کو ایک گڑھے میں دفن کیا تھا لیکن اس جگہ کی کھدائی میں پولیس کو کچھ نہیں ملا۔

پھر ملزمہ نے اپنا بیان تبدیل کیا اور بتایا کہ لاش کو تالاب میں پھینکا ہے لیکن پولیس کو وہاں بھی کچھ نہیں ملا۔

چار و ناچار پولیس کو سختی کرنا پڑا اور روایتی طریقۂ تفتیش آزمایا جو کارگر ثابت ہوا اور خاتون نے انکشاف کیا کہ اس نے لاش کو زیر تعمیر عمارت کے بیت الخلا کے لیے بنائے گئے گڑھے میں پھینک دیا تھا۔

پولیس نے بیت الخلا کی کھدائی کی اور لاش برآمد کرلی۔

ملزمہ نے پولیس کو مزید بتایا کہ لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے معروف فلم دریشام دیکھی جس میں لاش کو زیر تعمیر عمارت کے گہرے گڈھے میں ڈال دیا جاتا ہے اور پھر اس پر فرش بن جاتا ہے اور پوری عمارت کھڑی ہوجاتی ہے۔

سفاک ماں نے پولیس کو بتایا کہ اس طریقے پر عمل کرنے سے یقین تھا کہ پولیس پکڑ نہیں سکے گی اور وہ جھارکھنڈ جاکر اپنے آشنا سے شادی کرلے گی۔

 
Load Next Story