پیپلز پارٹی اور مزدور رہنماؤں میں اتفاق نجکاری کیخلاف پارلیمنٹ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان

مشترکہ مفادات کونسل میں آواز اٹھائیں گے، مزدوروں کے حقوق کے لیے ٹاسک فورس بنائی جائے گی، مسائل حل کرینگے، قائم علی شاہ


Staff Reporter May 02, 2014
اگر اسٹیل مل اور پی آئی اے کی نجکاری کی گئی تو پہیہ جام کردیں گے، رضا ربانی، یوم مئی پر پیپلزلیبرز بیورو کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب۔ فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کے قائدین اور مختلف مزدور رہنمائوں نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی صورت اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔

نجکاری کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کی جائے گی اور اس مسئلے پر مشترکہ مفادات کو کونسل میں بھی بھرپور آواز بلند کی جائے گی۔ پیپلزلیبرز بیورو کراچی کے زیر اہتمام یکم مئی کو پریس کلب میں منعقدہ جلسے سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، پیپلزپارٹی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل رضا ربانی، پیپلز لیبر بیورو کراچی کے صدر شمشاد قریشی، پیپلزلیبر بیورو کے سیکریٹری جنرل خواجہ محمد اعوان،۔ سعید غنی، صوبائی وزیر جاوید ناگوری، پی پی پی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری نجمی عالماوردیگر نے جلسے سے خطاب کیا۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کے خلاف مشترکہ مفادات کی کونسل میں بھرپور آواز بلند کریں گے،انھوں نے مزدوروں کے حقوق کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہاکہ ٹاسک فورس میں مزدوروں کی زیادہ نمائندگی ہوگی، مزدوروں کے تمام مسائل حل کیے جائیں گے۔ انھوں نے مزدوروں کے ساتھ یوم مئی کے حوالے سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزلپارٹی مزدوروں، کسان، محنت کشوں اور غریبوں کی جماعت ہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ موجودہ نوازشریف حکومت پرانے وتیرے پر عمل کرتے ہوئے مزدور دشمنی پر عمل پیرا ہے،انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر اسلام آباد نے اداروں سے لوگوں کو فارغ کرنے کا نوٹس نہیں واپس لیا تو قومی اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کی جائے گی، ایک جانب سرمایہ داروں کا پیٹ پھول رہا ہے تو دوسری طرف غریب کا چولہا ٹھنڈا کیا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ میاں صاحب کہتے ہیں کہ ادارے نقصان میں جارہے ہیں جس کی وجہ سے نجکاری ضروری ہے ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ سوئی سدرن گیس اور سوئی ناردرن گیس تو منافع میں ہیں انھیں کیوں فروخت کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نواز حکومت ایم صاحب کو نوازنا چاہتی ہے تاکہ الیکشن کے دوران جو کروڑوں روپے کی فنڈنگ کی گئی تھی اس کا صلہ دیا جاسکے۔ انھوں نے جلسے کے شرکا سے کہا کہ اگر اسٹیل مل اور پی آئی اے کی نجکاری کی گئی تو پہیہ جام کریں گے، ایس آر اوکلچر کو ختم کیا جائے اور اداروں کی نجکاری کے بجائے غیر ضروری اخراجات کو کم کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں