توشہ خانہ فوجداری کارروائی چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم
7 دن میں فریقین کے دلائل پر دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم، عدالت نے معاملہ ٹرائل کورٹ کو واپس بھجوا دیا
ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ٹرائل کورٹ کے 5 مئی کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ نے منظور کرلی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس کے مطابق عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں ٹرائل کورٹ کو دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ فوجداری کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف کارروائی روکنے کے حکم میں توسیع
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں وجوہات جاری کردیں، جس میں عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل پر دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ٹرائل کورٹ 7 دن میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرے۔
قبل ازیں ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ٹرائل قابل سماعت قرار دیا تھا، جس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی روکنے کے حکم میں توسیع کردی تھی۔ بعد ازاں عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے چیئرمین پی ٹی آئی کو کیس میں بڑا ریلیف مل گیا۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ ٹرائل کے خلاف سماعت کرنے والے چیف جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔ انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیر کے روز درخواست دائر کی۔