اداروں کے مابین ٹکراؤ افسوس ناک ہے قائم علی شاہ

ملک کو مستحکم بنانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام قوتیں عمل، اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کریں ، قائم علی شاہ

ملک کو مستحکم بنانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام قوتیں عمل، اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کریں ، قائم علی شاہ فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ اداروں کے مابین ٹکراؤ افسوس ناک ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ ٹکراؤ وقتی ہے، ملک کو مستحکم بنانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام قوتیں عمل، اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کریں،تحفظ پاکستان کے قانون (پی پی او) پر دوستوں کو تحفظات ہیں تاہم اسے کم از کم 3 سے 6 ماہ تک لاگو رہنا چاہیے تاکہ جرائم میں خاطر خواہ کمی واقع ہوسکے،کراچی ٹارگٹڈ آپریشن سے جرائم میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی ہے ،سندھ میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اور یہاں پر سرمایہ کاری کے مواقع کسی دوسرے صوبے سے کم نہیں ہیں، جبکہ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ میڈیااس ملک کا چوتھا ستون ہے، ان کے واجبات کی ادائیگی سمیت انہیں درپیش دیگر مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔


میڈیا نے کراچی آپریشن میں بھی ہمارابھرپورساتھ دیاہے اورہماری استدعاہے کہ وہ سرمایہ کاری میں بھی اپنا کردار ادا کرے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے آل پاکستان نیوزپیپرزسوسائٹی (اے پی این ایس) ، کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور پاکستان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن (پی بی اے) کی نو منتخب ایگزیکیٹو کونسل کے ارکان کے اعزازمیں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر اے پی این ایس کے صدر حمید ہارون، سرمد علی،اعجازالحق، عبدالجبار خٹک، قاضی اسد عابد، محمد عامر، غلام نبی چانڈیو، حامد عابدی، الیاس شاکر، مختیارعاقل اور دیگر نے انھیں مدعوکرنے پروزیراعلیٰ اوروزیر اطلاعات کاشکریہ ادا کیا،اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 2008 میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت برسر اقتدار آئی تو اس وقت میڈیا بالخصوص الیکٹرونکس میڈیا ہمارے خلاف تھا تاہم ہماری پارٹی کے شریک چیئرمین اور اس وقت کے صدر پاکستان آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت اور افہام و تفہیم کی پالیسی کے بعد تمام اختلافات کا خاتمہ ہوا اور آج میڈیاہمارے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

انھوں نے کہا کہ میڈیاہاؤسز کوسیکیورٹی فراہم کرنااور ان کے جن جن نمائندوں اور ایڈیٹر صاحبان کواگر کسی قسم کاخطرہ ہے تو انھیں سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے سندھ حکومت تیار ہے اور اب بھی ہم مختلف میڈیا ہاؤسز اور ان کے نمائندوں کو سیکورٹی فراہم کررہے ہیں،انھوں نے کہاکہ تحریک طالبان کی جانب سے سندھ میں ان کے خلاف ایکشن کا ری ایکشن بھی ہورہا ہے،تاہم ہماری فورسز کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تمام چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں،انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے میں ترقی اور یہاں سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کررہی ہے،اب تک یہاں ڈھائی بلین روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے جبکہ چاپان سیمت دیگر ممالک کے بڑے بڑے سرمایہ کار بھی سندھ میں آٹو موبائل،توانائی،کمیونیکیشن سمیت دیگرسیکٹرزمیں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں،میڈیاکے معززین سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ صوبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی اپنا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر سندھ کے وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہاکہ اخبارات کے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں وہ اے پی این ایس اور دیگرتنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ واجبات کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دیں جوحقیقی واجبات کی اسکروٹنی کرے۔انھوں نے کہاکہ میڈیاہاؤسز اورمیڈیاپرسن کی سیکیورٹی سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے اورہم نے جب بھی جس میڈیا ہاؤس اور میڈیا پرسن نے سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے وہ پورا کیاہے،انھوں نے اس موقع پر اے پی این ایس، سی پی این ای اور پی بی اے کی نومنتخب تنظیموں کے تمام عہدیداران اور ایگزیکیٹو کمیٹی کے ارکان کو مبارکبادپیش کی اور ان کی عشائیے میں شرکت پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
Load Next Story