آبدوز سفر کے آغاز پر لی گئی شہزادہ داؤد اور سلیمان کی آخری تصویر منظرعام پر
ٹائٹن آبدوز 18 جون کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے سمندر میں گئی تھی اور چند گھنٹے بعد ہی تباہ ہوگئی تھی
ٹائی ٹینک جہاز کے ملبے کو دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹن کے حادثے کا شکار ہونے سے پہلے پاکستانی شہزادہ داؤد اور بیٹے سلیمان کی خصوصی لباس پہنے لی گئی آخری تصویر منظر عام پر آگئی۔
یہ تصویر نیویارک پوسٹ نے شائع کی۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں نے ہیلمٹس پہنے ہوئے ہیں اور نارنجی رنگ کی جیکٹ بھی پہنی ہوئی ہے اس موقع پر باپ بیٹا نہایت خوش نظر آرہے ہیں۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق اس تصویر کے کھینچوانے کے فوری بعد شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان آبدوز کے سفر کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔ یہ دونوں باپ بیٹے کی آخری تصویر ثابت ہوئی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : سمندر کی گہرائیوں سے آبدوز ٹائٹن کا ملبہ نکال لیا گیا
یہ تصویر اس بحری جہاز پر لی گئی جس سے آبدوز کو روانہ کیا گیا تھا اور اسی جہاز کا آبدوز سے رابطہ بھی تھا جو چند گھنٹے بعد ہی منقطع ہوگیا تھا اور تب سے تباہ حال آبدوز کی باقیات ملنے تک لواحقین اس بحری جہاز پر اپنے پیاروں کا انتظار کرتے رہ گئے تھے۔
تصویر کے پس منظر میں تاحد نگاہ نیلا سمندر ہے۔ کسے معلوم تھا کہ یہ سمندر ہی باپ بیٹے کی آخری آرام گاہ ثابت ہوگا۔
18 جون کو حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز کے تباہ ہونے اور اس میں سوار کسی بھی مسافر کے زندہ نہ بچنے کی تصدیق 22 جون کو سرچ ٹیم نے کی تھی جب کہ آبدوز کا ملبہ 29 جون کو نکالا گیا تھا جس کی مدد سے حادثے کی وجہ کا تعین کیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹائٹن آبدوز کمپنی نے مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی
ٹائٹن آبدوز اوشین گیٹ کی ملکیت تھی جو سمندر کی گہرائیوں میں ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے لے جاتی ہے اور اس سفر کا کرایہ ڈھائی لاکھ ڈالر وصول کرتی ہے۔ تباہ ہونے والی آبدوز میں اوشین گیٹ کے سی ای او، اطالوی تاجر، امریکی بزنس مین اور دو پاکستانی سوار تھے۔
یہ تصویر نیویارک پوسٹ نے شائع کی۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں نے ہیلمٹس پہنے ہوئے ہیں اور نارنجی رنگ کی جیکٹ بھی پہنی ہوئی ہے اس موقع پر باپ بیٹا نہایت خوش نظر آرہے ہیں۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق اس تصویر کے کھینچوانے کے فوری بعد شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان آبدوز کے سفر کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔ یہ دونوں باپ بیٹے کی آخری تصویر ثابت ہوئی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : سمندر کی گہرائیوں سے آبدوز ٹائٹن کا ملبہ نکال لیا گیا
یہ تصویر اس بحری جہاز پر لی گئی جس سے آبدوز کو روانہ کیا گیا تھا اور اسی جہاز کا آبدوز سے رابطہ بھی تھا جو چند گھنٹے بعد ہی منقطع ہوگیا تھا اور تب سے تباہ حال آبدوز کی باقیات ملنے تک لواحقین اس بحری جہاز پر اپنے پیاروں کا انتظار کرتے رہ گئے تھے۔
تصویر کے پس منظر میں تاحد نگاہ نیلا سمندر ہے۔ کسے معلوم تھا کہ یہ سمندر ہی باپ بیٹے کی آخری آرام گاہ ثابت ہوگا۔
18 جون کو حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز کے تباہ ہونے اور اس میں سوار کسی بھی مسافر کے زندہ نہ بچنے کی تصدیق 22 جون کو سرچ ٹیم نے کی تھی جب کہ آبدوز کا ملبہ 29 جون کو نکالا گیا تھا جس کی مدد سے حادثے کی وجہ کا تعین کیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹائٹن آبدوز کمپنی نے مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی
ٹائٹن آبدوز اوشین گیٹ کی ملکیت تھی جو سمندر کی گہرائیوں میں ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے لے جاتی ہے اور اس سفر کا کرایہ ڈھائی لاکھ ڈالر وصول کرتی ہے۔ تباہ ہونے والی آبدوز میں اوشین گیٹ کے سی ای او، اطالوی تاجر، امریکی بزنس مین اور دو پاکستانی سوار تھے۔