نوزائیدہ بچے کی لاش ملنے کے بعد کراچی پولیس نے پہلا مقدمہ درج کرلیا
مقدمہ اتحاد ٹاؤن تھانے میں اسقاط حمل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا
نوزائیدہ بچوں کی لاشیں ملنے پر آئی جی سندھ کے احکامات پر عمل شروع ہوگیا، اتحاد ٹائون کی کچرا کنڈی سے نوزائیدہ بچے کی لاش ملنے پر کراچی پولیس نے پہلا مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو ہدایت جاری کی تھی کہ نامعلوم ملزمان کی جانب سے نومولود بچوں کی لاشوں کو کچرا کنڈیوں میں پھینکا جاتا ہے لیکن ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، نومولود بچوں کی لاشیں ملنے پر مقدمہ درج کیا جائے۔
آئی جی سندھ کی جانب سے خط میں پولیس افسران و فلاحی اداروں کو پابند کیا گیا جس کے بعد ضلع کیماڑی میں اتحاد ٹائون تھانے کی حدود میں کچرا کنڈی سے نومولود بچے کی لاش ملنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ اتحاد ٹاون پولیس نے پہلا مقدمہ درج کیا ہے اور اس میں ملوث ملزمان کی تلاش بھی شروع کردی ہے، مقدمے میں اسقاط حمل کی دفعات 328/329 شامل کی گئی ہیں، لاش کو قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ نومولود بچے کے ڈی این اے ٹیسٹ سے ملزمان تک رسائی حاصل ہوسکے گی، ڈی این ٹیسٹ سے ملزمان کی شناخت کے بعد انہیں گرفتار کرکے قانونی کارروائی مکمل کی جائے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو ہدایت جاری کی تھی کہ نامعلوم ملزمان کی جانب سے نومولود بچوں کی لاشوں کو کچرا کنڈیوں میں پھینکا جاتا ہے لیکن ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، نومولود بچوں کی لاشیں ملنے پر مقدمہ درج کیا جائے۔
آئی جی سندھ کی جانب سے خط میں پولیس افسران و فلاحی اداروں کو پابند کیا گیا جس کے بعد ضلع کیماڑی میں اتحاد ٹائون تھانے کی حدود میں کچرا کنڈی سے نومولود بچے کی لاش ملنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ اتحاد ٹاون پولیس نے پہلا مقدمہ درج کیا ہے اور اس میں ملوث ملزمان کی تلاش بھی شروع کردی ہے، مقدمے میں اسقاط حمل کی دفعات 328/329 شامل کی گئی ہیں، لاش کو قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ نومولود بچے کے ڈی این اے ٹیسٹ سے ملزمان تک رسائی حاصل ہوسکے گی، ڈی این ٹیسٹ سے ملزمان کی شناخت کے بعد انہیں گرفتار کرکے قانونی کارروائی مکمل کی جائے گی۔