پولینڈ کے کوہ پیما نانگا پربت کی مہم جوئی کے دوران جاں بحق
38 سالہ کوہ پیما نے نانگا پربت چوڑی سر کی اور واپسی پر اُن کی طبیعت خراب ہوئی، وہ 26 ہزار فٹ کی بلندی پر انتقال کرگئے
پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کرنے کے بعد دار فانی سے کوچ کر گئے، حکام نے منگل کو کوہ پیما کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سیزن میں یہ پہلی ہلاکت ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک پیر کے روز 8,125 میٹر (26,656 فٹ) نانگا پربت سے اترتے ہوئے انتقال کرگئے۔
دنیا کے 8,000 میٹر سے اوپر کے 14 پہاڑوں میں سے پانچ پاکستان میں ہیں- بشمول ہمالیہ کی چوٹی نانگا پربت، جسے 1953 میں پہلی کامیاب چوٹی پر چڑھنے کی کوشش میں 30 سے زائد افراد کی موت کے بعد "قاتل پہاڑ" کا نام دیا گیا۔
کلب کے سیکرٹری کرار حیدری نے کہا کہ کوپیک کی لاش 7,400 میٹر کی بلندی پر موجود ہے اور وہاں سے لاش کو ہاتھوں میں اٹھا کر لانا ممکن نہیں ہے کیونکہ وہاں ہیلی کاپٹر بھی لینڈ نہیں کرسکتا۔
مزید پڑھیں: ثمینہ بیگ، نائلہ کیانی سمیت 10 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کرلی
انہوں نے کہا کہ "اب یہ ان کے خاندان اور دوستوں پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔
اڑتیس سالہ کوپیک سوئیٹوکرزیسکی کوہ پیما کلب کے رکن تھے، جس کا ماننا تھا کہ نانگا پربت کی مہم جوئی اُن کے لیے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ وہ اس سے بلند چوٹی کو سر کر کے آچکے ہیں۔ ۔
ایک دوست جس نے اپنی شناخت صرف میٹیوز کے طور پر کی ہے نے کوپیک کے فیس بک پیج پر خراج تحسین پیش کیا اور لکھا کہ 'پہاڑوں نے ہمیشہ پاؤل کو آگے بڑھایا اور اُس نے اپنی زندگی کا خاتمہ بھی یہیں پر کیا، ہم مل کر پاؤل کے اس مشن و تحریک کو آگے بڑھاتے رہے ہیں۔
پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی نے اپنے کوہ پیمائی ساتھی فضل علی کے ساتھ ہفتے کے آخر میں نانگا پربت کو سر کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کیا تھا۔ بھٹی برف سے نابینا ہو گئے اور یہ جوڑا چوٹی کے اونچے کیمپوں میں سے ایک میں پھنس گیا، لیکن قراقرم ایکسپیڈیشنز کے مطابق، جو اس کے بچاؤ میں مدد کر رہے ہیں، منگل کو پاکستانی کوہ پیما دوبارہ نیچے کی طرف آنا شروع ہوگئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان اور فوج کے حکام کو کوہ پیما آصف بھٹی کو فوری طور پر ریسکیو کرنے کی ہدایت کی۔ کوہ پیما کے بیٹے کی جانب سے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم سے اپنے پھنسے ہوئے والد کے محفوظ انخلاء کی اپیل کے بعد یہ ہدایات سامنے آئیں۔
واضح رہے کہ موسم گرما میں نانگا پربت اور کے ٹو پر مہم جوئی کا سیزن جون سے شروع ہوتا ہے اور یہ اگست تک جاری رہتا ہے، اس دوران دنیا بھر سے کوہ پیما آکر چوٹی سر کرتے اور ریکارڈ بناتے ہیں۔