ٹائیٹن آبدوز ملے گی یا نہیں دنیا بھر میں لاکھوں لوگ جوا کھیلنے لگے
تاہم دوسری جانب بہت سے افراد نے لوگوں کی موت یا بقا پر جوا کھیلنے کو انتہائی شرمناک عمل قرار دیا ہے
دنیا کے مخلتف ممالک سے لاکھوں جواریوں نے محض اس بات پر ہزاروں پاؤنڈز کی شرطیں لگائی ہیں کہ ٹائٹن آبدوز یا اس میں موجود مسافر ملیں گے یا نہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں لاکھوں لوگ ٹائٹن آبدوز سے متعلق خبروں کی پیروی کررہے تھے تاہم اب جاکر اس کے ملبے کا کچھ حصہ ملا ہے۔ گزشتہ عرصے سے ریسکیو بحری جہاز اور طیارے مسلسل آبدوز کی تلاش میں تھے جب پتہ چلا کہ ٹائٹن مبینہ طور پر پھٹ گیا۔ جس کے بعد اس میں موجود تمام مسافروں کی موت کا امکان ظاہر کیا گیا۔
لیکن ساری دنیا جہاں ٹائٹن کے حتمی نتائج منظر عام پر آنے کا انتظار کررہی ہے، وہیں دنیا میں ایک ایسا طبقہ بھی ہے جو اس سانحے میں مختلف قسم کی دلچسپی رکھتا ہے۔ پولی مارکیٹ نامی آن لائن جوئے کے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے لاکھوں لوگ اس بات پر شرطیں لگا رہے ہیں کہ آیا مسافر یا آبدوز مل جائیں گے یا نہیں؟۔
رچ نامی ایک جواری نے دعویٰ کیا کہ اس نے اس شرط پر کہ آبدوز نہیں ملے گی، اب تک تقریباً 3 لاکھ 250 ڈالرز بنا لیے ہیں۔
تاہم دوسری جانب بہت سے افراد نے لوگوں کی موت یا بقا پر جوا کھیلنے کو انتہائی شرمناک عمل قرار دیا ہے۔ ایک شخص نے سوشل میڈیا پر سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ سرمایہ داری (capitalism) کی یہ کون سی شکل ہے جس میں کسی کی موت پر سرمایہ کاری کی جاتی ہے؟۔ اسی طرح دوسرے نے کہا کہ یہ سراسر پاگل پن ہے۔ ذرا تصور کیجیے کہ اس شرط پر پیسے کمائے جارہے ہیں کہ فلاں فلاں مرے گا یا نہیں۔
پولی مارکیٹ جہاں شرطیں لگائی جا رہی، کے مندرجات میں لکھا ہے کہ 'ٹائٹن ڈھونڈ لیا گیا' اس کیلئے ضروری نہیں کہ اسے صحیح سالم حالت میں بچانا ضروری نہیں۔ علاوہ ازیں آبدوز کے اگر ٹکڑے ملتے ہیں لیکن کیبن نہیں ملتا جس میں مسافر موجود تھے، تو یہ آبدوز مل جانے کیلئے کافی نہیں ہوگا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں لاکھوں لوگ ٹائٹن آبدوز سے متعلق خبروں کی پیروی کررہے تھے تاہم اب جاکر اس کے ملبے کا کچھ حصہ ملا ہے۔ گزشتہ عرصے سے ریسکیو بحری جہاز اور طیارے مسلسل آبدوز کی تلاش میں تھے جب پتہ چلا کہ ٹائٹن مبینہ طور پر پھٹ گیا۔ جس کے بعد اس میں موجود تمام مسافروں کی موت کا امکان ظاہر کیا گیا۔
لیکن ساری دنیا جہاں ٹائٹن کے حتمی نتائج منظر عام پر آنے کا انتظار کررہی ہے، وہیں دنیا میں ایک ایسا طبقہ بھی ہے جو اس سانحے میں مختلف قسم کی دلچسپی رکھتا ہے۔ پولی مارکیٹ نامی آن لائن جوئے کے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے لاکھوں لوگ اس بات پر شرطیں لگا رہے ہیں کہ آیا مسافر یا آبدوز مل جائیں گے یا نہیں؟۔
رچ نامی ایک جواری نے دعویٰ کیا کہ اس نے اس شرط پر کہ آبدوز نہیں ملے گی، اب تک تقریباً 3 لاکھ 250 ڈالرز بنا لیے ہیں۔
تاہم دوسری جانب بہت سے افراد نے لوگوں کی موت یا بقا پر جوا کھیلنے کو انتہائی شرمناک عمل قرار دیا ہے۔ ایک شخص نے سوشل میڈیا پر سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ سرمایہ داری (capitalism) کی یہ کون سی شکل ہے جس میں کسی کی موت پر سرمایہ کاری کی جاتی ہے؟۔ اسی طرح دوسرے نے کہا کہ یہ سراسر پاگل پن ہے۔ ذرا تصور کیجیے کہ اس شرط پر پیسے کمائے جارہے ہیں کہ فلاں فلاں مرے گا یا نہیں۔
پولی مارکیٹ جہاں شرطیں لگائی جا رہی، کے مندرجات میں لکھا ہے کہ 'ٹائٹن ڈھونڈ لیا گیا' اس کیلئے ضروری نہیں کہ اسے صحیح سالم حالت میں بچانا ضروری نہیں۔ علاوہ ازیں آبدوز کے اگر ٹکڑے ملتے ہیں لیکن کیبن نہیں ملتا جس میں مسافر موجود تھے، تو یہ آبدوز مل جانے کیلئے کافی نہیں ہوگا۔