ورلڈکپ پاک افغان میچ کے مقام تبدیل کرنے پر بات ہوئی تھی آرتھر کی تصدیق

بورڈ نے آسٹریلیا اور افغانستان میچز کے مقام تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی


ویب ڈیسک July 06, 2023
بورڈ نے آسٹریلیا اور افغانستان میچز کے مقام تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی (فوٹو: ایکسپریس ویب)

قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے تصدیق کی ہے کہ بھارت میں شیڈول ورلڈکپ 2023 کیلئے افغانستان کے خلاف میچ کے مقام تبدیلی کے حوالے سے بات چیت کی گئی تھی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وینیو کی تبدیلی کے حوالے سے بحث و مباحثے ہوئے لیکن ٹیم کسی بھی مقام پر کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

گزشتہ ماہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو باضابطہ طور پر بھارت میں شیڈول ورلڈکپ 2023 کیلئے دو لیگ میچوں کے مقامات کو تبدیل کرنے کی درخواست دی تھی۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پاکستان نے افغانستان کیخلاف وارم اَپ میچ پر سوال اٹھادیا

بورڈ نے 20 اکتوبر کو بنگلورو میں آسٹریلیا اور 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان سے شیڈول میچ کے مقامات کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ 20 اکتوبر کو بنگلورو آسٹریلیا کے بجائے افغانستان سے جبکہ 23 اکتوبر کو چنئی میں افغانستان کے بجائے آسٹریلیا میچ کروایا جائے۔

تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے درخواست ماننے سے انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ پی سی بی نے دو وینیوز کی تبدیلی کیلئے باضابطہ درخواست دیدی

ممکنہ شیڈول کے مطابق پاکستان 6 اکتوبر اور 12 کو کوالیفائر ٹیمز کے خلاف میدان میں اُترے گی، یہ دونوں میچز حیدرآباد دکن میں شیڈول ہیں۔ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑا ٹاکرا 15 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول ہے، جہاں پلیئرز کی سیکیورٹی کے مسائل پیش آسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ2023؛ پاکستان نے میچوں کیلئے 3 ترجیحی مقامات بتادیئے

اسی طرح قومی ٹیم 20 اکتوبر کو آسٹریلیا اور 23 اکتوبر کو افغانستان کے مدمقابل آنا جس پر پی سی بی نے وینیوز تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔

گرین شرٹس 27 اکتوبر کو چنائی میں جنوبی افریقہ، 31 اکتوبر کولکتہ میں بنگلہ دیش، 5 نومبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف بنگلور اور 12 نومبر کو انگلیںڈ کے خلاف کولکتہ میں مدمقابل آئی گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں