ہماری جانیں رسولﷺ اور قرآن کی حرمت پر قربان جواب دینا جانتے ہیں وزیراعظم
جان بوجھ کر مسلمانوں کے خلاف آگ بھڑکانے کی کوشش کی گئی، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے شخص کو نشان عبرت بنایا جائے، آئندہ کسی نے ایسی مذموم حرکت کی تو کوئی ہم سے گلہ نہ کرے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے خبیث شخص کو عبرت کا نشانہ بنانا چاہیے، یہ قرآن پاک کی بے حرمتی سے تقسیم پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خبیث شخص کو سزا دلوانے کیلئے سفارتی اور قانونی چارہ جوئی کرنا ہوگی، جس کے لیے پہلے ہمیں اور پھر عالم اسلام کو متحد ہوکر آواز بلند کرنا ہوگی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ سویڈن نے اس خبیث کو کیسے اجازت دی کہ وہ یہ مذموم حرکت کرے، ایوان سویڈن کی پولیس کی اس عمل کی مذمت کرتا ہے، ہماری تمام جانیں رسول اور قرآن حکیم کی حرمت پر قربان ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قرآن مقدس کا نزول رسول اللہ ﷺ پر ہوا جو آخری کتاب ہے اور اس میں دنیا کو صبر و ایثار کی تلقین کی گئی ہے مگر ایک خاص مقصد کے تحت اسلام اور اسلافوبیا کے خلاف آگ بڑھکائی جارہی ہے تاہم مسلمان اور عیسائی آپس میں لڑیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ سویڈن واقعے کے خلاف جمعہ 7 جولائی کو ملک بھر میں یوم تقدس قرآن منا کر دنیا کو پیغام دیں گے اور مطالبہ کریں گے کہ گھناؤنے کام میں ملوث شخص کو سزا دی جائے، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں ملکر احتجاج کریں۔ سویڈن واقعے پر ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہ سمجھا جائے ہمیں جواب دینا نہیں آتا، سویڈش حکومت کو ہر صورت اپنی پوزیشن کلیئر کرنا ہوگی، سویڈش حکومت کی مزمت نہیں چاہیے بتائیں واقعہ کیوں پیش آیا، جان بوجھ کر مسلمانوں کے خلاف آگ بھڑکانے کی کوشش کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے توہین آمیز واقعہ کے خلاف اجلاس بلانے کے لئے رابطہ کررہا ہوں، اقوام متحدہ سے اپیل کروں گا کہ وہ اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی قانون منظور کرے۔
شہبازشریف نے کہا کہ یہ ایوان جو قرارداد منظور کرے گا ہم وزارت خارجہ کے ذریعے اسے دنیا میں لیکر جائیں گے، امید ہے آج کی قرارداد کے بعد ایسی مذموم حرکتیں ہونا بند ہوں گی۔
مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور
دریں اثنا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سوئیڈن واقعہ کیخلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، قرارداد وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کی جانب سے پیش کی گئی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا اور واقعے کے خلاف کارروائی پر زور دیتا ہے، ایوان تمام مذاہب اور مقدس کتابوِں کی تکریم پر یقین رکھتا ہے، اس بات کی توقع کرتا ہے مستقبل میں اس طرح کے واقعات رونما نہیں ہوں گے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا اور مذیب کیخلاف نفرت پھیلانے جیسے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائیگا اور اس معاملے پر اسلامی سربراہی کانفرنس کا فورم اسلام و فوبیا کے سدباب کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ عالمی برادری بین المذاہب ہم آہنگی اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے خصوصی اقدامات کرے۔
پارلیمنٹ کا اجلاس 25 جولائی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔