ریڈ زون میں فائرنگ کرنے والا برطرف ایڈیشنل سیشن جج عہدے پر بحال
جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جوڈیشل ٹربیونل نے ریڈ زون میں فائرنگ کرنے پر عہدے سے برطرف ایڈیشنل سیشن جج جہانگیراعوان کو عہدے پر بحال کردیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس طارق محمود جہانگیری بھی شامل تھے۔
مزیدپڑھیں: ریڈ زون میں فائرنگ کرنے والا ایڈیشنل سیشن جج نوکری سے برطرف
ایڈیشنل سیشن جج نے ریڈ زون میں سابق ایم پی اے عابدہ راجہ کے شوہر پر فائرنگ کی تھی۔ ریڈ زون میں فائرنگ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا۔
واضح رہے ریڈ زون میں پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجہ کے شوہر چوہدری خرم اور ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کے مابین گاڑی آگے بڑھانے کے معاملے پر تلخی کلامی ہوئی جس کے بعد چوہدری خرم نے جج جہانگیر اعوان کو تھپڑ ماردیا۔ ہاتھا پائی شروع ہونے کے بعد جہانگیر اعوان نے اپنی گاڑی سے پستول نکال کر ہوائی فائر کیے تھے۔
جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس طارق محمود جہانگیری بھی شامل تھے۔
مزیدپڑھیں: ریڈ زون میں فائرنگ کرنے والا ایڈیشنل سیشن جج نوکری سے برطرف
ایڈیشنل سیشن جج نے ریڈ زون میں سابق ایم پی اے عابدہ راجہ کے شوہر پر فائرنگ کی تھی۔ ریڈ زون میں فائرنگ کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا۔
واضح رہے ریڈ زون میں پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی عابدہ راجہ کے شوہر چوہدری خرم اور ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان کے مابین گاڑی آگے بڑھانے کے معاملے پر تلخی کلامی ہوئی جس کے بعد چوہدری خرم نے جج جہانگیر اعوان کو تھپڑ ماردیا۔ ہاتھا پائی شروع ہونے کے بعد جہانگیر اعوان نے اپنی گاڑی سے پستول نکال کر ہوائی فائر کیے تھے۔