پی ٹی آئی قیادت کی میڈیا کوریج نہ کرنے کیخلاف درخواست نمٹادی گئی

آپ صدر پاکستان بھی ہوں تو اس آرڈر سے کیسے متاثر ہو سکتے ہیں؟عدالت

آپ صدر پاکستان بھی ہوں تو اس آرڈر سے کیسے متاثر ہو سکتے ہیں؟عدالت

سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کا نام اور لیڈر شپ کی میڈیا کوریج نہ کرنے سے متعلق پیمرا کے نوٹیفیکیشن کی غلط تشریح کیخلاف درخواست واپس لینے پر نمٹادی۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذولفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کا نام اور لیڈر شپ کی میڈیا کوریج نہ کرنے سے متعلق پیمرا نوٹیفکیشن کی غلط تشریح کیخلاف شہری تہماس کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل بیرسٹر طاہر علی نے موقف دیا کہ سانحہ 9 مئی کے بعد پیمرا نے آرڈر جاری کیا۔ آرڈر کی آڑ میں پوری پی ٹی آئی کا میڈیا بلیک آؤٹ کردیا گیا۔ جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ آپ پیمرا آرڈر سے کیسے متاثر ہو سکتے ہیں؟

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ میرا موکل پارٹی کا ممبر اور سپورٹر ہوں۔ جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ صدر پاکستان بھی ہوں تو اس آرڈر سے کیسے متاثر ہو سکتے ہیں؟

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے درخواستگزار کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ پیمرا کا آرڈر پڑھیں۔


درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ پیمرا نے 9 مئی کے سہولتکاروں اور ملزمان کا میڈیا بلیک آؤٹ کرنے کا آرڈر کیا۔ میری پوری جماعت کا میڈیا بلیک آؤٹ کردیا گیا۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا نے جس کو حکم دیا وہ متاثر ہوا اور آپ کیسے ہوئے؟ پیمرا کے آرڈر کیخلاف تو چینلز کو عدالت آنا چاہیے تھا اگر وہ متاثر ہیں۔ مطمئن کریں ہم آپ کو کیسے سن سکتے ہیں؟

درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ معلومات جاننا ہمارا بنیادی حق ہے۔ معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ ہر سیاسی جماعت اور فرد کو اپنا موقف پیش کرنے کا بھی حق ہے۔ کونسل آف کمپلینٹ کی منظوری کے بغیر پابندی خلاف قانون ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ درخواست واپس لیں گے یا ہم درخواست مسترد کردیں؟ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

عدالت کے آپشن دینے پر درخواستگزار کے وکیل نے درخواست واپس لے لی۔ جس پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
Load Next Story