افراط زر کی شرح اپریل میں بڑھ کر 92 فیصد پر پہنچ گئی

ماہانہ بنیادوں پر1.7 فیصداضافہ، اشیائے خوراک کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 9.9اورایک ماہ میں 2 فیصد کا اضافہ

جولائی سے اپریل تک افراط زر 8.69 فیصد رہی، ایس پی آئی 6.72 اور ڈبلیو پی آئی 11.24 فیصدبڑھ گیا، بیورو شماریات۔ فوٹو: فائل

ملک میں صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح گزشتہ ماہ بڑھ کر9.2 فیصد پر پہنچ گئی جو مارچ میں 8.5 فیصد اور اپریل 2013 میں 5.8 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔


پاکستان بیوروشماریات سے جاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مارچ میں 1 فیصد کمی ہوئی تھی، اس دوران کور انفلیشن (نان فوڈ نان انرجی )سی پی آئی میں سال بہ سال 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ مارچ میں یہ اضافہ 7.6 فیصد تک محدود تھا، ماہانہ بنیادوں پر اپریل میں نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی میں 1.9فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ مارچ میں یہ محض 0.3 فیصد تھا۔ ماہانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اشیائے خوراک کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 9.9فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ نان فوڈ یعنی دیگر اشیا کی قیمتوں میں اپریل کے دوران ایک سال میں 8.7 فیصد اور ایک ماہ میں 1.5فیصداضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ یعنی جولائی سے اپریل 2014 تک افراط زر کی شرح 8.69 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7.75 فیصد رہی، اس دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 7.86 فیصد اور ہول سیل پرائس اشاریے (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 7.91 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایس پی آئی میں 6.72 اور ڈبلیو پی آئی میں 11.24 فیصد کا اضافہ ہوا تھا، اپریل میں ایس پی آئی میں سال بہ سال 9.4 فیصد جبکہ ڈبلیو پی آئی میں7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ اضافہ آلو کی قیمت میں 42.06 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 192.80 فیصد ہوا جبکہ نان فوڈ آئٹمز میں اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر تعلیم 9.68 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر پوسٹل سروسز 23.66 فیصد مہنگی ہوئیں۔
Load Next Story